البرہان: سوڈانی بحران کے حل کے لئے قریب تر ایک تصفیہ

عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

البرہان: سوڈانی بحران کے حل کے لئے قریب تر ایک تصفیہ

عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور اقوام متحدہ اور افریقی "سہ فریقی میکانزم" جو سوڈانی فریقوں کے درمیان ثالثی کا باعث بنے ہیں ان سب نے اعلان کیا ہے کہ سیاسی بحران کو باہمی طور پر حل کرنے کے لئے تمام جماعتوں کے درمیان رضامندی کے ساتھ ایک قریبی تصفیہ ہو چکا ہے۔

کل شمالی دریائے نیل کی ریاست میں کدباس کے علاقے میں ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے البرہان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سیاسی میدان اگلے چند دنوں میں ایک پیش رفت کا مشاہدہ کرے گا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہر کسی نے ملک کو گھیرے ہوئے خطرات کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے اور البرہان نے زور دے کر کہا ہے کہ مسلح افواج اپنے آپ کو کسی دھڑے یا پارٹی کے ساتھ منسلک نہیں کرتی ہیں اور جو لوگ کہتے ہیں کہ وہ نیشنل کانگریس پارٹی (جس کی قیادت معزول صدر عمر البشیر کر رہے تھے) کی حمایت کرتے ہیں وہ جھوٹے ہیں اور آپ ان کو دھوکہ نہ دینے دیں۔

البرہان نے فوج کے سیاسی عمل سے دور رہنے اور سیاسی قوتوں کے لئے ایک مکمل سویلین حکومت کی تشکیل کے مقصد سے راہ ہموار کرنے کے اپنے عزم کی تجدید کی ہے اور مزید کہا ہے کہ ہم اقتدار میں رہنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے۔(۔۔۔)

منگل 16 ربیع الاول 1444ہجری -  11 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16023]    



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]