البرہان: سوڈانی بحران کے حل کے لئے قریب تر ایک تصفیہ

عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

البرہان: سوڈانی بحران کے حل کے لئے قریب تر ایک تصفیہ

عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور اقوام متحدہ اور افریقی "سہ فریقی میکانزم" جو سوڈانی فریقوں کے درمیان ثالثی کا باعث بنے ہیں ان سب نے اعلان کیا ہے کہ سیاسی بحران کو باہمی طور پر حل کرنے کے لئے تمام جماعتوں کے درمیان رضامندی کے ساتھ ایک قریبی تصفیہ ہو چکا ہے۔

کل شمالی دریائے نیل کی ریاست میں کدباس کے علاقے میں ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے البرہان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سیاسی میدان اگلے چند دنوں میں ایک پیش رفت کا مشاہدہ کرے گا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہر کسی نے ملک کو گھیرے ہوئے خطرات کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے اور البرہان نے زور دے کر کہا ہے کہ مسلح افواج اپنے آپ کو کسی دھڑے یا پارٹی کے ساتھ منسلک نہیں کرتی ہیں اور جو لوگ کہتے ہیں کہ وہ نیشنل کانگریس پارٹی (جس کی قیادت معزول صدر عمر البشیر کر رہے تھے) کی حمایت کرتے ہیں وہ جھوٹے ہیں اور آپ ان کو دھوکہ نہ دینے دیں۔

البرہان نے فوج کے سیاسی عمل سے دور رہنے اور سیاسی قوتوں کے لئے ایک مکمل سویلین حکومت کی تشکیل کے مقصد سے راہ ہموار کرنے کے اپنے عزم کی تجدید کی ہے اور مزید کہا ہے کہ ہم اقتدار میں رہنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے۔(۔۔۔)

منگل 16 ربیع الاول 1444ہجری -  11 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16023]    



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]