البرہان: سوڈانی بحران کے حل کے لئے قریب تر ایک تصفیہ

عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

البرہان: سوڈانی بحران کے حل کے لئے قریب تر ایک تصفیہ

عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عبوری خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سوڈان میں عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان اور اقوام متحدہ اور افریقی "سہ فریقی میکانزم" جو سوڈانی فریقوں کے درمیان ثالثی کا باعث بنے ہیں ان سب نے اعلان کیا ہے کہ سیاسی بحران کو باہمی طور پر حل کرنے کے لئے تمام جماعتوں کے درمیان رضامندی کے ساتھ ایک قریبی تصفیہ ہو چکا ہے۔

کل شمالی دریائے نیل کی ریاست میں کدباس کے علاقے میں ایک ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے البرہان نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ سیاسی میدان اگلے چند دنوں میں ایک پیش رفت کا مشاہدہ کرے گا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہر کسی نے ملک کو گھیرے ہوئے خطرات کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے اور البرہان نے زور دے کر کہا ہے کہ مسلح افواج اپنے آپ کو کسی دھڑے یا پارٹی کے ساتھ منسلک نہیں کرتی ہیں اور جو لوگ کہتے ہیں کہ وہ نیشنل کانگریس پارٹی (جس کی قیادت معزول صدر عمر البشیر کر رہے تھے) کی حمایت کرتے ہیں وہ جھوٹے ہیں اور آپ ان کو دھوکہ نہ دینے دیں۔

البرہان نے فوج کے سیاسی عمل سے دور رہنے اور سیاسی قوتوں کے لئے ایک مکمل سویلین حکومت کی تشکیل کے مقصد سے راہ ہموار کرنے کے اپنے عزم کی تجدید کی ہے اور مزید کہا ہے کہ ہم اقتدار میں رہنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے۔(۔۔۔)

منگل 16 ربیع الاول 1444ہجری -  11 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16023]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]