"دی سیون" نے یوکرین کی حمایت اور پوٹن کو جوابدہ ٹھہرانے کا وعدہ کیا ہے

کل سینٹ پیٹرزبرگ میں پوٹن اور محمد بن زاید کی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل سینٹ پیٹرزبرگ میں پوٹن اور محمد بن زاید کی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"دی سیون" نے یوکرین کی حمایت اور پوٹن کو جوابدہ ٹھہرانے کا وعدہ کیا ہے

کل سینٹ پیٹرزبرگ میں پوٹن اور محمد بن زاید کی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل سینٹ پیٹرزبرگ میں پوٹن اور محمد بن زاید کی ملاقات کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سات صنعتی ممالک کے گروپ کے رہنماؤں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو دو دن قبل یوکرین کو نشانہ بنانے والے روسی میزائل حملوں کا احتساب کرنے کا وعدہ کیا ہے اور ایک ویڈیو میٹنگ کے بعد جس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شرکت کی ہے انہوں نے مالی، انسانی، فوجی، سفارتی اور قانونی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ جب تک ضروری ہو یوکرین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہنے کا بھی عزم کیا ہے۔

"سیون" کے رہنماؤں نے منصفانہ امن کے لئے زیلنسکی کی آمادگی کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے لئے یوکرین کی بحالی اور تعمیر نو کو یقینی بنانے اور جنگ کے دوران کیے گئے روسی جرائم کے لئے اسے جوابدہ ٹہرانے کی ضرورت ہے۔

سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا ہے کہ جب یوکرین کو کافی جدید اور موثر فضائی دفاعی نظام مل جائے گا تو روسی دہشت گردی کا بنیادی عنصر میزائل حملے رک جائیں گے۔

سربراہی اجلاس سے پہلے روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے دھمکی دی ہے کہ ان کا ملک یوکرین کے تنازع میں امریکہ اور یورپ کی بڑھتی ہوئی شرکت کی وجہ سے جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔(۔۔۔)

بدھ 17 ربیع الاول 1444ہجری -  12 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16024]    



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]