خامنہ ای "دشمنوں کا مقابلہ کرنے" کی اپیل کر رہے ہیں

خامنہ ای کی ایکسپیڈینسی کونسل کے ساتھ ملاقات سے (رائٹرز)
خامنہ ای کی ایکسپیڈینسی کونسل کے ساتھ ملاقات سے (رائٹرز)
TT

خامنہ ای "دشمنوں کا مقابلہ کرنے" کی اپیل کر رہے ہیں

خامنہ ای کی ایکسپیڈینسی کونسل کے ساتھ ملاقات سے (رائٹرز)
خامنہ ای کی ایکسپیڈینسی کونسل کے ساتھ ملاقات سے (رائٹرز)

ایران میں گزشتہ روز مسلسل چھبیسویں روز مظاہروں کا سلسلہ جاری رہنے کے دوران سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ان لوگوں کا "مقابلہ" کرنے پر زور دیا جنہیں وہ "دشمن" قرار دیتے ہیں اور مظاہروں کو "بکھرے ہوئے فسادات " شمار کرتے ہیں۔
نیم سرکاری خبر رساں ادارے "تسنیم" نے خامنہ ای کے حوالے سے کہا ہے کہ "ایران کے دشمنوں نے ان مظاہروں کو منظم کیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "یہ بکھرے ہوئے فسادات ایرانی قوم کی شاندار  ترقی اور اقدامات کے خلاف دشمن کے منفی اہداف اور ارادے ہیں (...) دشمنوں کے خلاف اس کا علاج انہیں روکنا ہے۔" جیسا کہ "رائٹرز" نے رپورٹ کیا ہے۔
دریں اثنا کردستان میں مظاہروں میں تیزی اور اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، یاد رہے کہ اخلاقی پولیس کے زیر حراست ہلاک ہونے والی 22 سالہ نوجوان خاتون مہسا امینی کا تعلق اسی علاقے سے تھا، جس کی ہلاکت نے ان مظاہروں کو جنم دیا۔
خامنہ ای نے کہا کہ "حالیہ فسادات میں دشمنوں کے ملوث ہونے کے معاملے کو ہر کوئی تسلیم کرتا ہے۔" ایکسپیڈینسی کونسل کے اراکین سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ "فسادات میں شریک افراد ایک جیسے نہیں ہیں، ان میں سے کچھ دشمن کے عناصر ہیں یا ان کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں، جبکہ کچھ افراد صرف پرجوش ہیں۔" ان کا خیال ہے کہ "دوسری قسم" کے بارے میں "ثقافتی کام کی ضرورت" ہے، جبکہ "پہلی قسم" کے لیے "عدالتی اور سیکورٹی اہلکار اپنے فرائض انجام دینے کے پابند ہیں۔"(...)

جمعرات - 18 ربیع الاول 1444 ہجری - 13 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16025]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]