روس کو کل (بدھ) شام اقوام متحدہ میں "زبردست سفارتی شکست" کا سامنا کرنا پڑا، جب جنرل اسمبلی نے 143 ووٹوں کی غالب اکثریت کے ساتھ مذمتی قرار داد پر ووٹ دیئے جسے مغرب "غیر قانونی ریفرنڈم" قرار دیتا ہے، اس ریفرنڈم کے تحت روس نے یوکریں کے علاقوں کو اپنے اندر ضم کر لیا ہے۔
سعودی عرب اور بقیہ خلیجی ممالک نے اس مذمتی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ "کسی بھی ریاست یا علاقے کو کسی دوسری ریاست کی طرف سے کسی دھمکی یا طاقت کے استعمال کے نتیجے میں الحاق کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ "
جبکہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گیس کی نقل و حمل کی فراہمی کے متبادل راستے پیش کرکے توانائی کی فراہمی کے شعبے میں یورپی ممالک کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کی تھی۔ پوٹن نے روسی توانائی کے فورم میں اپنی شرکت کے دوران کہا کہ امریکہ نے موجودہ بحران کو قیمتوں میں اضافے کے لیے استعمال کیا ہے اور سپلائی کے استحکام کے لئے خطرے کا باعث بنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپ کو فراہم کی جانے والی امریکی گیس کی قیمت "بہت زیادہ ہے، اور یہ سپلائی کے لحاظ سے بھی غیر مستحکم اور ناقابل اعتبار ہے۔" (...)
جمعرات - 18 ربیع الاول 1444 ہجری - 13 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16025]