خالد بن سلمان نے یقین دہانی کی کہ سعودی قیادت میں عرب اتحاد یمنی حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھے گا

سعودی وزیر دفاع آج یمنی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران (واس)
سعودی وزیر دفاع آج یمنی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران (واس)
TT

خالد بن سلمان نے یقین دہانی کی کہ سعودی قیادت میں عرب اتحاد یمنی حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھے گا

سعودی وزیر دفاع آج یمنی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران (واس)
سعودی وزیر دفاع آج یمنی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران (واس)

کل بروز بدھ سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے یمن کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل محسن محمد الداعری سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان فوجی اور دفاعی شعبوں میں مشترکہ تعاون اور اقوام متحدہ کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا؛ برادر یمنی عوام کی تکالیف کو دور کرنے کے علاوہ ممکنہ تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مستقبل کے اقدامات پر بھی بات چیت کی۔
ملاقات کے دوران سعودی وزیر دفاع نے حکومت اور برادر یمنی عوام کی حمایت، یمنی بحران کے خاتمے اور امن و استحکام کے لیے یمنی عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کی خاطر کی جانے والی کوششوں کو فروغ دینے کے لیے مملکت کی قیادت میں عرب اتحاد کے جاری رہنے کی تصدیق کی۔(...)

جمعرات - 18 ربیع الاول 1444 ہجری - 13 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16025]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]