لینڈرکنگ اور گرنڈ برگ یمن میں جنگ بندی میں توسیع کی امید میں اپنی کاوشیں دوبارہ شروع کر رہے ہیں

بن مبارک نے کل یمن میں برطانوی سفارت خانے کے امور کے انچارج کرس بولڈ سے ملاقات کی (الشرق الاوسط)
بن مبارک نے کل یمن میں برطانوی سفارت خانے کے امور کے انچارج کرس بولڈ سے ملاقات کی (الشرق الاوسط)
TT

لینڈرکنگ اور گرنڈ برگ یمن میں جنگ بندی میں توسیع کی امید میں اپنی کاوشیں دوبارہ شروع کر رہے ہیں

بن مبارک نے کل یمن میں برطانوی سفارت خانے کے امور کے انچارج کرس بولڈ سے ملاقات کی (الشرق الاوسط)
بن مبارک نے کل یمن میں برطانوی سفارت خانے کے امور کے انچارج کرس بولڈ سے ملاقات کی (الشرق الاوسط)

امریکی وزارت خارجہ نے یمن کے لیے ایلچی ٹم لینڈرکنگ کی دوبارہ خطے میں واپسی کا اعلان کیا ہے تاکہ یمن میں جنگ بندی کو وسعت دینے اور اس کی مدت میں توسیع کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کی حمایت کی جا سکے، اور یہ حوثیوں کی سختی اور ان مطالبے کی روشنی میں ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے "انتہا پسند" قرار دیا ہے۔
خطے میں امریکی ایلچی لینڈرکنگ کی واپسی اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈ برگ کی نقل و حرکت کے ساتھ ان کی کوششوں کے تناظر میں ہوئی ہے، دوسرا یہ کہ جنگ بندی کو بحال کرنا جس کی دوسری توسیعی مدت 2 اکتوبر کو ختم ہو گئی تھی اور حوثی ملیشیا نے اس کی وسعت اور توسیع کے حوالے سے ان کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔
اور گرنڈ برگ کے "ٹویٹر" پر آفیشل اکاؤنٹ نے کہا کہ انہوں نے (منگل کے روز) متحدہ عرب امارات کا دورہ مکمل کیا، جہاں انہوں نے صدر مملکت کے مشیر انور قرقاش اور وزیر مملکت خلیفہ المرر سے ملاقات کی۔ انہوں نے زور دیا کہ سب نے "یمن میں جنگ بندی کی تجدید کے لیے کی جانے والی کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔"
دریں اثنا، امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ یمن کے لیے خصوصی ایلچی، ٹم لینڈرکنگ 11 اکتوبر کو یمنی فریقوں کے ساتھ اقوام متحدہ کی زیرقیادت گہرے مذاکرات کی حمایت کرنے کے لیے خطے میں واپس آئے ہیں تاکہ یمنیوں کی خاطر جنگ بندی وسعت اور اس کی مدت میں توسیع کے معاہدے پر پہنچ سکیں۔(...)

جمعرات - 18 ربیع الاول 1444 ہجری - 13 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16025]
 



تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
TT

تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)

کل جمعرات کے روز اسرائیلی ٹی وی چینل "آئی24 نیوز" نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حوالے سے کہا کہ غزہ میں جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک تمام اہداف کا حصول اور قیدیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی۔

انہوں نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ جنگ میں "فتح" کے حصول کے لیے کئی ماہ درکار ہیں، جب کہ اسرائیل نے غزہ میں "جزوی طور پر" کچھ اہداف حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اپنے مقاصد کے حصول سے پہلے جنگ کو روکنا "ہمارے دشمنوں کو کمزوری کا پیغام دے گا۔" انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے اگلے دن کا مطلب "اسرائیلی کنٹرول اور اسلحہ سے پاک" غزہ ہے۔

یاد رہے کہ تحریک "حماس" اور دیگر فلسطینی گروپوں کی جانب سے گذشتہ 7 اکتوبر کو پٹی سے ملحقہ اسرائیلی قصبوں اور ٹھکانوں پر اچانک حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔

"ٹائمز آف اسرائیل" نے رپورٹ کیا ہے کہ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ہر مسلح شخص کو گولی مار دیں "چاہے وہ خطرے کا باعث نہ بھی ہو۔" اخبار نے مغربی کنارے میں ایک بیس کے دورے کے دوران اتمار بین گویر کی سرحدی پولیس کے یونٹ افسران سے گفتگو کو نقل کیا: "آپ کو میری مکمل حمایت حاصل ہے۔ "جب آپ کی جان کو خطرہ ہو یا آپ کسی دہشت گرد کو دیکھیں - چاہے وہ آپ کے لیے خطرے کا باعث نہ بھی ہو - تب بھی اسے گولی مار دیں۔"

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]