ایک شامی مہاجر لڑکی برطانیہ میں شہرت کی دنیا میں چمک چکی ہے

ایک شامی مہاجر لڑکی برطانیہ میں شہرت کی دنیا میں چمک چکی ہے
TT

ایک شامی مہاجر لڑکی برطانیہ میں شہرت کی دنیا میں چمک چکی ہے

ایک شامی مہاجر لڑکی برطانیہ میں شہرت کی دنیا میں چمک چکی ہے
نو سال قبل شامی لِن اپنے ملک میں جنگ سے بھاگ کر برطانیہ آئی تھی اور شہرت کی دنیا میں چمکنے میں کامیاب ہوئی تھی؛ کیونکہ وہ شادی کرنے، بچے پیدا کرنے، ڈاکٹر کی حیثیت سے گریجویشن کرنے اور مس میرڈ ویمن کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئیں ہیں۔

وہ 2013 میں ایک پناہ گزین کے طور پر اپنے والدین کے ساتھ کپڑوں کا ایک تھیلا لے کر آئی تھی جسے انہوں نے انگلینڈ کے شمال میں یارکشائر کی کاؤنٹی میں آباد ہونے کے لئے اپنی پیٹھ پر اٹھا رکھا تھا اور انہوں نے انگریزی کی تعلیم حاصل کی اور بعد میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کی مترجم بن گئیں۔

انہوں نے یونیورسٹی آف شیفیلڈ میں شمولیت اختیار کی اور 2019 میں گریجویشن کیا اور اس وقت این ایچ ایس فزیشن بننے کے لئے اپنی آخری تربیت کی تیاری کر رہی ہیں اور ان کی خواہش یہیں ختم نہیں ہوتی ہے کیونکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتی ہیں اور سرجری کے شعبے میں مہارت حاصل کرنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے اگست 2020 میں برطانیہ میں مس شادی شدہ خواتین کا خطاب جیتا تھا،اور گزشتہ ماہ لندن میں منعقدہ "ٹاپ ماڈل انٹرنیشنل" مقابلے میں سال کی بہترین ماڈل کا خطاب بھی جیتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 18 ربیع الاول 1444ہجری -  13 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16025]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]