سعودی عرب "ڈکٹیشنز" کو مسترد کرتا ہے... اور "خلیجی تعاون" اس کے کردار کی تعریف کر رہا ہے

سعودی عرب "ڈکٹیشنز" کو مسترد کرتا ہے... اور "خلیجی تعاون" اس کے کردار کی تعریف کر رہا ہے
TT

سعودی عرب "ڈکٹیشنز" کو مسترد کرتا ہے... اور "خلیجی تعاون" اس کے کردار کی تعریف کر رہا ہے

سعودی عرب "ڈکٹیشنز" کو مسترد کرتا ہے... اور "خلیجی تعاون" اس کے کردار کی تعریف کر رہا ہے

کل (بروز جمعرات) سعودی عرب نے "اوپیک پلس" کے فیصلے کے جاری ہونے کے بعد، اس کی طرف جاری کردہ ان بیانات کو مسترد کرنے کی تصدیق کی، جن میں اس فیصلے کو بین الاقوامی تنازعات میں مملکت کی طرف سے تعصب قرار دیا گیا تھا۔
سعودی وزارت خارجہ کے ایک سرکاری ذریعہ نے بیان میں کہا کہ "مملکت اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ (اوپیک پلس) اجلاسوں کے نتائج کو رکن ممالک کے اجتماعی اتفاق رائے سے منظور کیا گیا ہے، اور کوئی ایک ملک باقی رکن ممالک کے بغیر منفرد حیثیت نہیں رکھتا اور خالص اقتصادی نقطہ نظر سے مارکیٹوں میں طلب اور رسد کے توازن کی نگرانی کی جاتی ہے۔"
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "یوکرینی بحران پر مملکت کے موقف سے متعلق حقائق کو دھندلانے کی کوشش افسوسناک ہے، اس سے مملکت کے ابتدائی موقف اور روسی یوکرینی بحران کے بارے میں اقوام متحدہ میں پیش کی گئی قراردادوں کی حمایت میں اس کے ووٹ میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔"
بیان میں مزیف کہا گیا کہ: "ایک ایسے وقت میں جب مملکت تمام دوست ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے، اس کے ساتھ ہی وہ اس بات کی بھی تصدیق کرتی ہے کہ وہ ڈکٹیشن کو قبول نہیں کرتی اور کسی بھی ایسے اقدامات یا کوششوں کو مسترد کرتی ہے جس کا مقصد ان بلند مقاصد کو تبدیل کرنا ہو جن پر وہ عالمی معیشت کو تیل کی منڈیوں کے اتار چڑھاو سے بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔"(...)

جمعہ - 19 ربیع الاول 1444 ہجری - 14 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16026]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]