واشنگٹن نے اپنی توجہ "ایٹمی توانائی" سے "ایرانیوں" کی طرف موڑ دی

جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے اپنی توجہ "ایٹمی توانائی" سے "ایرانیوں" کی طرف موڑ دی

جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)
جمعرات کے روز تہران یونیورسٹی میں ایک تحریک کے آغاز کی ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ (اے ایف پی)

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ "جوہری معاہدے" کی طرف واپس آنے میں مزید دلچسپی نہیں رکھتا اور "یقینی طور پر یہ معاہدہ اب قریب میں ممکن نہیں ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ واشنگٹن اس وقت "ایرانی عوام کی طرف سے اپنے پرامن مظاہرے، مارچ اور اظہار رائے کی آزادی کے عالمی حق کے استعمال کے ذریعے دکھائی جانے والے غیر معمولی جرات اور بہادری پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔"
امریکی توجہ میں اس تبدیلی کے درمیان، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے بیانات کی مذمت کی، جنہوں نے ایران میں مظاہرین کو "مکھیوں" سے تشبیہ دی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یہ مظاہرین ایرانی شہری ہیں جن کی قیادت خواتین اور لڑکیاں کر رہی ہیں، جو عزت اور بنیادی حقوق کا مطالبہ کر رہی ہیں۔"
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب تہران کے حکام نے اپنے خلاف تحریکوں کو دبانے کی کوششوں کے تناظر میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو بلاک کر دیا تھا جبکہ واشنگٹن میں سینئر حکام ایرانیوں کو انٹرنیٹ تک رسائی کے قابل بنانے کے بہترین طریقوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔(...)

جمعہ - 19 ربیع الاول 1444 ہجری - 14 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16026]
 



میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
TT

میں نے نیتن یاہو کو "تناؤ کو ہوا دینے والے" اقدامات سے خبردار کیا ہے: بلنکن

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن (اے ایف پی)

گذشتہ روز امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو تناؤ کو ہوا دینے والے اقدامات کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

بلنکن نے صحافیوں کو بتایا کہ "آج میں نے اسرائیلی وزیر اعظم اور سینئر حکام کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران حکومتی عہدیداروں سمیت دیگر ذمہ داران کے اقدامات اور بیانات کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، کیونکہ یہ ایسے تناؤ کو ہوا دے رہے ہیں جس سے بین الاقوامی حمایت میں کمی اور اسرائیل کی سلامتی پر زیادہ پابندیاں عائد ہو رہی ہیں۔"

بلنکن نے گذشتہ روز اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں شہریوں کو ترجیح دے، لیکن شہر میں فوجی آپریشن روکنے کا مطالبہ کیے بغیر کہ جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کا ہجوم ہے۔ (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]