شمالی شام میں فوجی حزب اختلاف کی شخصیات نے حلب گورنریٹ کے دیہی علاقوں میں ادلب کے منظر نامے کے دوبارہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جو کہ "سیرین لبریشن اٹھارٹی" اور دوسرے دھڑوں کو ختم کرکے ترکی کی کاروائی کے علاقوں (درع فرات، غصن الزیتون اور نبع السلام) میں فیصلہ سازی کو کنٹرول کرنے اور کل جمعرات کے روز ترکی کی مکمل خاموشی کے دوران جھڑپوں کے بعد حلب کے مضافاتی شہر عفرین پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ہے۔
انقرہ کے وفادار "سیرین نیشنل آرمی" کے ایک رہنما نے، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کو ترجیح دی، نے توقع ظاہر کی کہ "حلب کے شمال اور شمال مغرب میں ادلب میں بھی ایسی ہی صورت حال کا انتظار ہے۔ جیسا کہ (سیرین لبریشن اٹھارٹی) ایک بڑی فوجی قوت کے ساتھ عفرین اور اس کے گردونواح، جو کہ حلب کے شمال اور مشرق میں آزاد شدہ علاقوں کا گیٹ وے شمار ہوتے ہیں، ان میں داخل ہو کر تمام دھڑوں پر طاقت کے ذریعے اپنے آپ کو مسلط کرے گی اور اپنے فوجی فیصلے کرنے میں منفرد ہوگی۔"(...)
جمعہ - 19 ربیع الاول 1444 ہجری - 14 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16026]