یوکرین کی پیش قدمی کے ساتھ ہی روس نے کھیرسن کے شہریوں کو نکال دیا ہے

صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے چوتھے) کو کل آستانہ میں سی ئی ایس لیڈروں کے سربراہی اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (قازق صدارتی دفتر – اے پی)
صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے چوتھے) کو کل آستانہ میں سی ئی ایس لیڈروں کے سربراہی اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (قازق صدارتی دفتر – اے پی)
TT

یوکرین کی پیش قدمی کے ساتھ ہی روس نے کھیرسن کے شہریوں کو نکال دیا ہے

صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے چوتھے) کو کل آستانہ میں سی ئی ایس لیڈروں کے سربراہی اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (قازق صدارتی دفتر – اے پی)
صدر ولادیمیر پوٹن (دائیں سے چوتھے) کو کل آستانہ میں سی ئی ایس لیڈروں کے سربراہی اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (قازق صدارتی دفتر – اے پی)
ایک طرف یوکرین کے محاذوں پر لڑائیاں جاری ہیں، خاص طور پر جنوب میں جہاں کیو کی حکومتی افواج کھیرسن کے علاقے میں پیش قدمی کر رہی ہیں، وہیں دوسرے طرف یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا ایک فون کال میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے کام کے دوران یوکرین کی علاقائی سالمیت کے سلسلہ میں مملکت کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

زیلنسکی نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ میں نے سعودی ولی عہد سے یوکرین کے جنگی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے اور یہ معلوم ہونا چاہئے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کی ثالثی کے نتیجے میں چند ہفتے قبل ماسکو اور کیو کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت روس سے غیر ملکی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

دریں اثنا، جنوبی یوکرین کے کھیرسن کے علاقے میں روسی افواج نے یوکرین کے جوابی حملے کی روشنی میں شہریوں سے خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وہ قابل ذکر پیش رفت کر رہا تھا اور کیرل اسٹرموسوف جنہیں روسی افواج نے اس سال کے شروع میں زیادہ تر علاقے پر قبضہ کرنے کے بعد کھیرسن انتظامیہ کا سربراہ مقرر کیا تھا انہوں نے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لئے روس کا رخ کریں۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 ربیع الاول 1444ہجری -  14 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16027]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]