شامی ڈالر آسمان چھو رہا ہے اور معاشی بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے

شامی بینک نوٹ (عنب بلدی ویب سائٹ)
شامی بینک نوٹ (عنب بلدی ویب سائٹ)
TT

شامی ڈالر آسمان چھو رہا ہے اور معاشی بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے

شامی بینک نوٹ (عنب بلدی ویب سائٹ)
شامی بینک نوٹ (عنب بلدی ویب سائٹ)
"تربوز ظاہر ہو گیا ہے"، "سبز پودینہ نکل گیا ہے" اور "چوسمو اڑ رہا ہے" یہ وہ اصطلاحات ہیں جو ڈالر کے مقابلے میں شامی پاؤنڈ کی قدر میں گراوٹ کے ساتھ گردش کر رہے ہیں اور پچھلے کچھ دنوں میں اس کی بے مثال سطح تک پہنچ گئی ہے اور "پودینہ"، "تربوز" اور "چوئسمو" امریکی کرنسی کے عرفی نام ہیں جن کا گردش کرنا منع ہے اور یہاں تک کہ بات چیت میں بھی اس کا ذکر کرنا منع ہے اور یہ سب بے رحم معاشی بحران کی وجہ سے شامیوں کی توجہ کا مرکز بننے کے بعد ہوا ہے۔

ایک تارکین وطن میس نامی خاتون نے شام کے دورے پر آنے سے پہلے دمشق میں اپنے رشتہ دار سے ملک کی صورت حال کے بارے میں پوچھا اور واٹس ایپ کے ذریعے اس کے جواب سے حیران رہ گئی جس میں کہا گیا کہ قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور تصور کریں کہ پودینے کے گلدستے کی قیمت 5,000 پاؤنڈز سے بڑھ گئی ہے۔! میس کو یہ احساس نہیں ہوا کہ اس کا مطلب پودینہ نہیں ہے بلکہ ڈالر ہے اور اسی وجہ سے جب وہ شام کی سرحد پر پہنچیں تو انہوں نے ہر ایک سے پوچھنا شروع کیا کہ کیا یہ سچ ہے کہ پودینہ کے ایک بنڈل کی قیمت 5,000 سے تجاوز ہو گئی ہے؟، پھر اسے طنزیہ یا توہین آمیز اشاروں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس شامی تارکین وطن نے اس کوڈ کو نہیں سمجھا حتی کہ اس نے حقیقت میں پودینہ کا ایک گچھا خریدا اور حیران رہ گئی کہ اس کی قیمت ایک ہزار پاؤنڈ ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 ربیع الاول 1444ہجری -  14 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16027]    



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]