گوانتانامو کے سابق قیدی کو طالبان نے وزیر داخلہ مقرر کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3933081/%DA%AF%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%85%D9%88-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%A8%D9%82-%D9%82%DB%8C%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%DB%81-%D9%85%D9%82%D8%B1%D8%B1-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
گوانتانامو کے سابق قیدی کو طالبان نے وزیر داخلہ مقرر کر دیا ہے
محمد نبی عمری (بائیں) اور خیر اللہ خیرخواہ (دائیں) سابق طالبان قیدی ہیں جو گوانتاناموبے میں قید تھے اور 2014 میں قیدیوں کے تبادلے میں رہا ہوئے تھے... 8 جولائی 2019 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے بین الافغان مذاکرات میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے ( گیٹی امیجز)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
گوانتانامو کے سابق قیدی کو طالبان نے وزیر داخلہ مقرر کر دیا ہے
محمد نبی عمری (بائیں) اور خیر اللہ خیرخواہ (دائیں) سابق طالبان قیدی ہیں جو گوانتاناموبے میں قید تھے اور 2014 میں قیدیوں کے تبادلے میں رہا ہوئے تھے... 8 جولائی 2019 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے بین الافغان مذاکرات میں شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے ( گیٹی امیجز)
افغانستان میں حکمراں طالبان تحریک نے گوانتانامو میں ایک سابق قیدی اور القاعدہ سے قریبی تعلقات رکھنے والے حقانی نیٹ ورک کے ایک اہم رہنما محمد نبی عمری کو وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کا پہلا نائب مقرر کیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ملا ذبیح اللہ مجاہد نے صوبائی گورنرز اور تحریک میں دیگر اہم قیادت کے عہدوں سمیت متعدد دیگر تبدیلیوں کے درمیان عمری کی تقرری کا اعلان کیا ہے اور عمری اس سے قبل خوست کے گورنر رہ چکے ہیں جو مشرقی افغانستان کے کئی اہم صوبوں میں سے ایک ہے جہاں حقانی نیٹ ورک کا غلبہ ہے۔
عمری گوانتانامو کے ان پانچ افغان قیدیوں میں سے ایک تھے جنہیں بوائے برگڈہل کے بدلے رہا کیا گیا تھا جو ایک امریکی فوجی تھا جو پانچ سال سے اپنے اڈے اور اپنے طالبان خاندان سے بھٹک گیا تھا اور گوانتانامو کے سابق قیدی کی تقرری طالبان حکومت میں حقانی نیٹ ورک کے کردار پر روشنی ڈالتی ہے۔(۔۔۔)
تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہوhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%8A%D8%B4%D9%8A%D8%A7/4800101-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%A7%DB%81%D8%AF%D8%A7%D9%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%B5%D9%88%D9%84-%D8%AA%DA%A9-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DA%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%DA%A9%D8%A6%DB%8C-%D9%85%D8%A7%DB%81-%D8%AF%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88
تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
کل جمعرات کے روز اسرائیلی ٹی وی چینل "آئی24 نیوز" نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حوالے سے کہا کہ غزہ میں جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک تمام اہداف کا حصول اور قیدیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی۔
انہوں نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ جنگ میں "فتح" کے حصول کے لیے کئی ماہ درکار ہیں، جب کہ اسرائیل نے غزہ میں "جزوی طور پر" کچھ اہداف حاصل کیے ہیں۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اپنے مقاصد کے حصول سے پہلے جنگ کو روکنا "ہمارے دشمنوں کو کمزوری کا پیغام دے گا۔" انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے اگلے دن کا مطلب "اسرائیلی کنٹرول اور اسلحہ سے پاک" غزہ ہے۔
یاد رہے کہ تحریک "حماس" اور دیگر فلسطینی گروپوں کی جانب سے گذشتہ 7 اکتوبر کو پٹی سے ملحقہ اسرائیلی قصبوں اور ٹھکانوں پر اچانک حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔
"ٹائمز آف اسرائیل" نے رپورٹ کیا ہے کہ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ہر مسلح شخص کو گولی مار دیں "چاہے وہ خطرے کا باعث نہ بھی ہو۔" اخبار نے مغربی کنارے میں ایک بیس کے دورے کے دوران اتمار بین گویر کی سرحدی پولیس کے یونٹ افسران سے گفتگو کو نقل کیا: "آپ کو میری مکمل حمایت حاصل ہے۔ "جب آپ کی جان کو خطرہ ہو یا آپ کسی دہشت گرد کو دیکھیں - چاہے وہ آپ کے لیے خطرے کا باعث نہ بھی ہو - تب بھی اسے گولی مار دیں۔"