ڈالر 40 ہزار لیرہ سے تجاوز کر گیا: لبنان

بیروت میں منی چینجر کے پاس لبنانی اور امریکی کرنسی (رائٹرز)
بیروت میں منی چینجر کے پاس لبنانی اور امریکی کرنسی (رائٹرز)
TT

ڈالر 40 ہزار لیرہ سے تجاوز کر گیا: لبنان

بیروت میں منی چینجر کے پاس لبنانی اور امریکی کرنسی (رائٹرز)
بیروت میں منی چینجر کے پاس لبنانی اور امریکی کرنسی (رائٹرز)

گزشتہ روز لبنان میں ڈالر کی شرح مبادلہ 40 ہزار لیرہ سے تجاوز کر گئی، جب کہ مہنگائی کے انڈیکس میں تین سالوں میں 272 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ پہلا موقع ہے کہ مقامی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر اس حد تک بڑھی ہے۔
مہنگائی کی شرح میں اضافے کی لہر نے لبنانیوں کی قوت خرید پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ شماریات کی کمپنی "انٹرنیشنل انفارمیشن" نے اشارہ کیا کہ مرکزی محکمہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2019 کے آخر سے ڈالر کی شرح تبادلہ میں اضافہ شروع ہوا اور لبنانیوں کی قوت خرید میں کمی واقع ہوئی، ملک میں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا اور 2020 کے آغاز سے لے کر اگست 2022 کے آخر تک اس کی شرح 272 فیصد تک پہنچ گئی۔
"انٹرنیشنل انفارمیشن" نے 4 افراد پر مشتمل لبنانی خاندان کے رہنے کی کم از کم لاگت کے بارے میں ایک مطالعہ کیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ انہیں زندگی گزارنے کے لئے کم از کم ماہانہ 20 سے 26 ملین لیرہ یعنی اوسطاً 23 ملین لیرہ ماہانہ (تقریباً 600 امریکی ڈالر) کی ضرورت ہے۔(...)

اتوار - 21 ربیع الاول 1444ہجری - 16 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16028]
 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔