دنیا کی نظریں بیجنگ پر لگی ہیں اور شی تیسری مدت کے لئے تیاری کر رہے ہیں

کل یانان میں ایک شخص کو چینی صدور کی تصویروں سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل یانان میں ایک شخص کو چینی صدور کی تصویروں سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دنیا کی نظریں بیجنگ پر لگی ہیں اور شی تیسری مدت کے لئے تیاری کر رہے ہیں

کل یانان میں ایک شخص کو چینی صدور کی تصویروں سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل یانان میں ایک شخص کو چینی صدور کی تصویروں سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک ایسا واقعہ پیش ہونے کو ہے جس پر دنیا کے کئی ممالک کی توجہ مبذول ہونے کی توقع ہے اور وہ یہ ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی طاقت کے سربراہ کے طور پر کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے دوران تیسری پانچ سالہ مدت جیت کر اپنی طاقت کو مستحکم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جو آج (اتوار) سے شروع ہو رہی ہے اور یہ کانفرنس جو ہر 10 سال میں دو بار منعقد ہوتی ہے تائیوان کے سلسلہ میں بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہو رہی ہے۔

ملک کے تمام صوبوں سے 2,296 مندوبین سخت سیکیورٹی میں وسطی بیجنگ کے پیپلز پیلس میں تقریباً ایک ہفتے سے ملاقات کر رہے ہیں اور مندوبین نئی سنٹرل کمیٹی کا کا تقرر کریں گے جو تقریبا پارٹی کی پارلیمنٹ ہے جس میں 200 اراکین ہوں گے اور پھر پولٹ بیورو 25 رکنی فیصلہ ساز ادارہ کو منتخب کرنے کے لئے ووٹ دیں گے۔

توقع ہے کہ شی جن پنگ آج کانفرنس کے آغاز پر ایک تقریر کریں گے جس میں وہ اپنے مینڈیٹ کے نتائج پیش کریں گے اور اگلے پانچ سالوں کے لئے اپنے پروگرام کی طرف اشارہ کریں گے اور توقع کے مطابق اگر 69 سالہ شی 2027 تک اقتدار میں رہتے ہیں تو وہ بانی ماؤ زی تنگ (1949-1976) کے بعد سے سب سے زیادہ بااثر رہنما بن جائیں گے۔(۔۔۔)

اتوار 21 ربیع الاول 1444ہجری -  16 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16028]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]