"اختتام کا آغاز" ایران کے احتجاج کے دوسرے مہینے کا نعرہ ہے

ایران کے احتجاج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کل برسلز میں ایک ریلی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران کے احتجاج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کل برسلز میں ایک ریلی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"اختتام کا آغاز" ایران کے احتجاج کے دوسرے مہینے کا نعرہ ہے

ایران کے احتجاج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کل برسلز میں ایک ریلی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران کے احتجاج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کل برسلز میں ایک ریلی کا منظر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایران کے مظاہرے دوسرے مہینے میں داخل ہو گئے ہیں جبکہ یہ مظاہرے "اختتام کی شروعات" کے نعرے کے تحت متعدد شہروں میں پھیل گئے ہیں۔

ایرانیوں کی ایک بڑی تعداد نے حکومت کے خلاف مظاہرے شروع ہونے کے ایک ماہ بعد ایک بار پھر سڑکوں پر مظاہرہ کیا ہے جو گزشتہ ماہ نوجوان خاتون مہسا امینی کی موت سے شروع ہوا تھا جبکہ اسے "اخلاقی پولیس" نے حراست میں لے لیا تھا۔

اسی سلسلہ میں سیکورٹی حکام نے جبر اور گرفتاریوں کی حد میں اضافہ کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں پرامن مظاہرین کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس وجہ سے مظاہرین کو زبردست بین الاقوامی یکجہتی ملی ہے اور اس جبر کی وسیع پیمانے پر مذمت ہوئی ہے جس کے نتیجے میں سو سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

انٹرنیٹ کے بڑے پیمانے پر خلل اور "انسٹاگرام" اور "واٹس ایپ" جیسی ایپلی کیشنز کو بلاک کرنے کے باوجود کارکنوں کی بڑی تعداد نے کل مظاہروں کی کالوں کا جواب دیا ہے اور ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز کے مطابق شمال مغربی شہر اردبیل اور دارالحکومت تہران کی گلیوں میں اجتماعات دیکھے گئے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 21 ربیع الاول 1444ہجری -  16 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16028]    



سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
TT

سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مقبرہ کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک

کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)
کل کرمان قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر ہونے والے دھماکے میں تباہ شدہ کاریں (سرکاری ٹی وی)

ایرانی سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کل بدھ کے روز جنوبی ایران کے شہر کرمان کے قبرستان کے قریب دو بم دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، جو کہ "پاسداران انقلاب" کے غیر ملکی آپریشنز کے سربراہ قاسم سلیمانی کی 2020 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہونے والی ہلاکت کی برسی کے موقع پر ہوئے۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں منعقدہ برسی کی تقریب کے دوران پہلا دھماکہ ہوا اور پھر 10 منٹ کے وقفے کے بعد دوسرا دھماکہ ہوا، ان دونوں دھماکوں میں کم از سے 103 افراد ہلاک اور 171 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کرمان شہر میں  "ایمرجنسی آرگنائزیشن" کے سربراہ شہاب صالحی نے ہلاکتوں کے بارے میں کہا کہ "یہ دو بم دھماکوں کی وجہ سے ہوئیں۔" کرمان کے میئر نے بتایا کہ دونوں دھماکے 10 منٹ کے وقفے سے ہوئے۔

ایران کی سرکاری ایجنسی "ارنا (IRNA)" نے کہا: "پہلا دھماکہ سلیمانی کی قبر سے 70 میٹر کے فاصلے پر ہوا اور دوسرا اس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا۔"

ایرانی حکومت نے بم دھماکوں کے متاثرین کے لیے آج جمعرات کے روز سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "ایرانی قوم کے مجرموں اور شریر دشمنوں نے ایک بار پھر تباہی مچائی ہے اور کرمان کی آبادی کی ایک بڑی تعداد کو ہلاک کر دیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "اس تباہی کا سخت جواب دیا جائے گا۔"

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ کرمان دھماکوں کے پیچھے جو ہیں ان سے بدلہ لینا "ناگزیر اور حتمی" ہے۔

رئیسی نے ایک بیان میں کہا: ’’اس میں کوئی شک نہیں کہ اس بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد جلد ہی منظر عام پر آئیں گے اور انہیں اپنے گھناؤنے فعل پر سیکورٹی فورسز اور حکومتی فورسز کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]