یمنی جنگ بندی کے دوران حوثیوں کی بارودی سرنگوں نے 100 شہریوں کو ہلاک کیا ہے

یمن میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کے سعودی منصوبے کے ذریعے نہ پھٹنے والے حوثی بارودی سرنگوں کی مقدار اور اسلحہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مسام)
یمن میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کے سعودی منصوبے کے ذریعے نہ پھٹنے والے حوثی بارودی سرنگوں کی مقدار اور اسلحہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مسام)
TT

یمنی جنگ بندی کے دوران حوثیوں کی بارودی سرنگوں نے 100 شہریوں کو ہلاک کیا ہے

یمن میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کے سعودی منصوبے کے ذریعے نہ پھٹنے والے حوثی بارودی سرنگوں کی مقدار اور اسلحہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مسام)
یمن میں بارودی سرنگیں صاف کرنے کے سعودی منصوبے کے ذریعے نہ پھٹنے والے حوثی بارودی سرنگوں کی مقدار اور اسلحہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مسام)
جنگ بندی کے گزشتہ چھ ماہ کے دوران یمن میں شہریوں کے لئے بڑے فوائد حاصل کئے جانے کے باوجود حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگیں لڑائی کے دوران متاثرین کا انتظار زیادہ کر رہی تھیں اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جنگ بندی کی مدت کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں لڑائی کے دوران ہونے والے مقابلے میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر کی تازہ ترین رپورٹوں کے مطابق جنگ بندی کے بعد تشدد کے رپورٹ ہونے والے واقعات کا خمیازہ بچے اور خواتین کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے اور جنگ بندی کے بعد چھ ماہ کے دوران 169 بچے اور 79 خواتین ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں اور بارودی سرنگیں اور نہ پھٹنے والے اسلحے جنگ بندی کے بعد شہریوں کی ہلاکتوں کی ایک بڑی وجہ بنے ہیں اور مجموعی طور پر ہلاکتوں میں کمی کے باوجود جنگ کے دھماکہ خیز مواد سے زخمی یا ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 38 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارودی سرنگوں اور نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کی وجہ سے 2 اپریل سے 30 ستمبر کے درمیان 343 شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں 95 افراد ہلاک اور 248 زخمی ہوئے ہیں جبکہ جنگ بندی سے پہلے کے چھ ماہ میں یہ تعداد 248 تھی جن میں 101 ہلاک اور 147 زخمی ہوئے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ شدید بارشوں اور بڑے پیمانے پر سیلاب نے بارودی سرنگوں اور نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 21 ربیع الاول 1444ہجری -  16 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16028]    



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]