محکموں کی مقابلہ آرائی کی وجہ سے عراقی حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات کو خطرہ لاحق ہے

نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

محکموں کی مقابلہ آرائی کی وجہ سے عراقی حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات کو خطرہ لاحق ہے

نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراق کے نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے وزارتی قلمدانوں کی تقسیم کے لئے سیاسی قوتوں کے ساتھ ابتدائی مشاورت شروع کر دی ہے جبکہ نجی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کوٹے کے سلسلہ میں اختلافات "مربوط فریم ورک" کے درمیان پہلے ہی شروع ہو گئے ہیں۔

السوڈانی نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ بدعنوانی سے لڑنا ان کی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہوگا اور وہ ریاست کے وقار کو بحال کرنے، قانون کے احترام کو نافذ کرنے اور اس کی تمام شکلوں میں بگاڑ اور لاقانونیت کو روکنے کا عہد کرنے والے ہیں۔

السوڈانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے حکومتی پروگرام کو اس طرح نافذ کرنے کے لئے "کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کے رہنماؤں سے دستاویزی وعدے حاصل کئے ہیں جس سے وہ مکمل اختیارات کے ساتھ کام کر سکیں گے اور اسے السوڈانی کے قرب وجوار سے نامزد کیا گیا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر کو چلانے کے لئے اپنے انتظامی عملے کا انتخاب کرنا شروع کر دیا ہے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ وہ سرکاری محل کے لئے ایک واضح راستے کے اندر ہیں۔

ایک جیسے ذرائع نے بتایا ہے کہ السوڈانی کوٹہ کے نقشے کو حل کرنے کے لئے شیعہ قوتوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں لیکن فریقین کے رہنماؤں کے درمیان سخت مقابلے کی وجہ سے انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 21 ربیع الاول 1444ہجری -  16 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16028]    



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]