محکموں کی مقابلہ آرائی کی وجہ سے عراقی حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات کو خطرہ لاحق ہے

نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

محکموں کی مقابلہ آرائی کی وجہ سے عراقی حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات کو خطرہ لاحق ہے

نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراق کے نامزد وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے وزارتی قلمدانوں کی تقسیم کے لئے سیاسی قوتوں کے ساتھ ابتدائی مشاورت شروع کر دی ہے جبکہ نجی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کوٹے کے سلسلہ میں اختلافات "مربوط فریم ورک" کے درمیان پہلے ہی شروع ہو گئے ہیں۔

السوڈانی نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ بدعنوانی سے لڑنا ان کی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہوگا اور وہ ریاست کے وقار کو بحال کرنے، قانون کے احترام کو نافذ کرنے اور اس کی تمام شکلوں میں بگاڑ اور لاقانونیت کو روکنے کا عہد کرنے والے ہیں۔

السوڈانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے حکومتی پروگرام کو اس طرح نافذ کرنے کے لئے "کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کے رہنماؤں سے دستاویزی وعدے حاصل کئے ہیں جس سے وہ مکمل اختیارات کے ساتھ کام کر سکیں گے اور اسے السوڈانی کے قرب وجوار سے نامزد کیا گیا تھا کہ انہوں نے وزیر اعظم کے دفتر کو چلانے کے لئے اپنے انتظامی عملے کا انتخاب کرنا شروع کر دیا ہے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ وہ سرکاری محل کے لئے ایک واضح راستے کے اندر ہیں۔

ایک جیسے ذرائع نے بتایا ہے کہ السوڈانی کوٹہ کے نقشے کو حل کرنے کے لئے شیعہ قوتوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں لیکن فریقین کے رہنماؤں کے درمیان سخت مقابلے کی وجہ سے انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 21 ربیع الاول 1444ہجری -  16 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16028]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]