لبنانی حکام سابقہ عہدیداروں کے پرسنل سیکیورٹی گارڈز کی "فیس" میں اضافہ کر کے مالی اور اقتصادی بحران کے اثرات کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو عموما مقررہ سیکورٹی حد سے تجاوز کرنے کے عادی ہیں۔ اس طرح ملک کے سیاست دانوں کی حفاظت کرائے کی بن گئی ہے، جب کہ ریاست اپنے محافظوں میں اضافے کے خواہشمندوں سے فوجیوں کی تنخواہیں ادا کرنے کی متقاضی ہے۔
اپنی مدت کے آخری مہینے کے اختتام پر، لبنانی صدر میشال عون نے ایک حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس میں سابق اہلکاروں کی حفاظت کے لیے تعینات فوجی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا تھا۔ تاہم، سرکاری ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ اس اضافے کا مقصد درحقیقت تحفظ کے لیے برطرف کیے گئے فوجیوں کی تعداد کو کم کرنا ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حکمنامے کے مطابق "ہر عہدیدار کو اضافی عناصر کی تنخواہوں کے اخراجات اٹھانا ہوں گے جنہیں وہ اپنی حفاظت کے لئے رکھنا چاہتے ہیں۔" حکومتی ذرائع نے پہلے نافذ کردہ حکم نامے کا نئے حکم نامے سے موازنہ کیا۔
جمہوریہ کے ہر صدر نے اپنی مدت کے اختتام پر حفاظت کے لئے ریپبلکن گارڈ کے 12 افراد اپنے لئے مختص کیے، لیکن حسب روایت اسے درجنوں ممبران اور نان کمیشنڈ افسران ملتے تھے، پھر نیا حکم نامہ آیا کہ ان میں 12 عناصر شامل کیے جائیں،اور ان سے تمام اضافی تعداد واپس لے کی جائے تاکہ ہر سابق صدر کے پاس حفاظت کے لئے 24 گارڈز ہوں۔"(...)
پیر - 22 ربیع الاول 1444 ہجری - 17 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16029]