فرانسیسی صدور کے ایک دوست نے ان میں سے 3 کے راز افشاں کر دیئے

فرانسیسی صدور کے ایک دوست نے ان میں سے 3 کے راز افشاں کر دیئے
TT

فرانسیسی صدور کے ایک دوست نے ان میں سے 3 کے راز افشاں کر دیئے

فرانسیسی صدور کے ایک دوست نے ان میں سے 3 کے راز افشاں کر دیئے

فرانسیسی صحافی فرانز اولیور گیسبرٹ نے اپنی کتاب "دی انٹیمیٹ ہسٹری آف دی ففتھ ریپبلک" کی دوسری جلد میں آنجہانی سابق صدور ویلری جیسکارڈ ڈی ایسٹانگ، فرانکوئس مٹررینڈ اور جیک شیراک کے رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔
یہ کتاب تینوں صدور کی سیاست اور عوامی زندگی تک محدود نہیں ہے، جسے اخبار "لی فیگارو" اس کی اشاعت سے قبل ہی اس کے اقتباسات شائع کرکے سبقت لے گیا، بلکہ یہ ان کی خصوصیات اور دلچسپیوں کا مطالعہ کرتی ہے۔ یہ وہی ہیں جو صدر چارلس ڈی گال کے ہاتھوں پانچویں جمہوریہ کے آغاز کے بعد سے فرانس پر حکمرانی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
گیسبرٹ، جو اس وقت "لی پوائنٹ" میگزین کے صدر ہیں، اندر سے معاملات کو جانتے ہیں کیونکہ وہ ان میں زندگی گزار چکے ہیں اور تجربہ کر چکے ہیں، وہ ان لوگوں کو جانتے ہیں جن کے بارے میں وہ لکھتے ہیں۔
انہوں نے ان پر بات کیم بحث کی، اختلاف کیا اور تنقید کی، اور ان کے وفادار دوست رہے خاص طور پر آخری دو صدور مٹررینڈ اور شیراک کے۔
وہ پہلے صدر کو عورت کے ماتحت اور دوسرے کو ہر چیز میں لالچی دیکھتے ہیں، جہاں تک جیسکارڈ ڈی ایسٹانگ کا تعلق ہے، وہ ان کے اندر ایک شریف آدمی کو دیکھتے ہیں جو حد سے زیادہ ذہین اور کنجوس ہے۔(...)

پیر - 22 ربیع الاول 1444 ہجری - 17 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16029]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]