فرانسیسی صحافی فرانز اولیور گیسبرٹ نے اپنی کتاب "دی انٹیمیٹ ہسٹری آف دی ففتھ ریپبلک" کی دوسری جلد میں آنجہانی سابق صدور ویلری جیسکارڈ ڈی ایسٹانگ، فرانکوئس مٹررینڈ اور جیک شیراک کے رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔
یہ کتاب تینوں صدور کی سیاست اور عوامی زندگی تک محدود نہیں ہے، جسے اخبار "لی فیگارو" اس کی اشاعت سے قبل ہی اس کے اقتباسات شائع کرکے سبقت لے گیا، بلکہ یہ ان کی خصوصیات اور دلچسپیوں کا مطالعہ کرتی ہے۔ یہ وہی ہیں جو صدر چارلس ڈی گال کے ہاتھوں پانچویں جمہوریہ کے آغاز کے بعد سے فرانس پر حکمرانی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
گیسبرٹ، جو اس وقت "لی پوائنٹ" میگزین کے صدر ہیں، اندر سے معاملات کو جانتے ہیں کیونکہ وہ ان میں زندگی گزار چکے ہیں اور تجربہ کر چکے ہیں، وہ ان لوگوں کو جانتے ہیں جن کے بارے میں وہ لکھتے ہیں۔
انہوں نے ان پر بات کیم بحث کی، اختلاف کیا اور تنقید کی، اور ان کے وفادار دوست رہے خاص طور پر آخری دو صدور مٹررینڈ اور شیراک کے۔
وہ پہلے صدر کو عورت کے ماتحت اور دوسرے کو ہر چیز میں لالچی دیکھتے ہیں، جہاں تک جیسکارڈ ڈی ایسٹانگ کا تعلق ہے، وہ ان کے اندر ایک شریف آدمی کو دیکھتے ہیں جو حد سے زیادہ ذہین اور کنجوس ہے۔(...)
پیر - 22 ربیع الاول 1444 ہجری - 17 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16029]