شی اپنے آپ کو ماؤ کے بعد چین کا سب سے طاقتور رہنما ثابت کر رہے ہیں

شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

شی اپنے آپ کو ماؤ کے بعد چین کا سب سے طاقتور رہنما ثابت کر رہے ہیں

شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل بروز اتوار بیجنگ میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کی سرگرمیوں کا  آغاز صدر شی جن پنگ کی تقریر سے ہوا، جس میں انہوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں اپنی کارکردگی کا دفاع کیا اور اگلے مرحلے کے لیے ترجیحات کا تعین کیا۔ شی تیسری بار جیتنے کے لیے تیار ہیں جو ان کی قیادت کو مستحکم کرے گا اور انھیں ماؤ زی تنگ کے بعد چین کا سب سے طاقتور رہنما بنا دے گا۔
اپنے خطاب میں چینی صدر نے کہا کہ یہ کانفرنس "ایک حساس وقت پر ہو رہی ہے، جب پوری پارٹی اور تمام نسلوں کے لوگ ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کا راستہ اختیار کر رہے ہیں،" انہوں نے کہا کہ "اتحاد ہی طاقت ہے اور فتح کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے۔"
شی نے زور دے کر کہا کہ بیجنگ "بین الاقوامی تعلقات میں سرد جنگ کی منطق کو مسترد کرتا ہے، یہ آزاد اور پرامن خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، جو ہر طرح کی بالادستی اور طاقت پر مبنی سیاست کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دوہرے معیار کی مخالفت کرتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ چین "کبھی بھی تسلط کی تلاش نہیں کرے گا اور توسیع پسند (سرگرمیوں) میں ملوث نہیں ہوگا۔"(...)

پیر - 22 ربیع الاول 1444 ہجری - 17 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16029]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]