شی اپنے آپ کو ماؤ کے بعد چین کا سب سے طاقتور رہنما ثابت کر رہے ہیں

شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

شی اپنے آپ کو ماؤ کے بعد چین کا سب سے طاقتور رہنما ثابت کر رہے ہیں

شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
شی گزشتہ روز بیجنگ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل بروز اتوار بیجنگ میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی 20ویں کانفرنس کی سرگرمیوں کا  آغاز صدر شی جن پنگ کی تقریر سے ہوا، جس میں انہوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں اپنی کارکردگی کا دفاع کیا اور اگلے مرحلے کے لیے ترجیحات کا تعین کیا۔ شی تیسری بار جیتنے کے لیے تیار ہیں جو ان کی قیادت کو مستحکم کرے گا اور انھیں ماؤ زی تنگ کے بعد چین کا سب سے طاقتور رہنما بنا دے گا۔
اپنے خطاب میں چینی صدر نے کہا کہ یہ کانفرنس "ایک حساس وقت پر ہو رہی ہے، جب پوری پارٹی اور تمام نسلوں کے لوگ ایک جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کا راستہ اختیار کر رہے ہیں،" انہوں نے کہا کہ "اتحاد ہی طاقت ہے اور فتح کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے۔"
شی نے زور دے کر کہا کہ بیجنگ "بین الاقوامی تعلقات میں سرد جنگ کی منطق کو مسترد کرتا ہے، یہ آزاد اور پرامن خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، جو ہر طرح کی بالادستی اور طاقت پر مبنی سیاست کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دوہرے معیار کی مخالفت کرتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ چین "کبھی بھی تسلط کی تلاش نہیں کرے گا اور توسیع پسند (سرگرمیوں) میں ملوث نہیں ہوگا۔"(...)

پیر - 22 ربیع الاول 1444 ہجری - 17 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16029]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]