تہران کی "ایوین" جیل میں ہفتے کی شام آگ بھڑک اٹھی اور یہ کل (اتوار) کی صبح تک جاری رہی، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے، جس نے ایران کو ایک ماہ سے زائد عرصے سے درپیش بحرانوں کو مزید بڑھا دیا ہے، جو نوجوان خاتون مہسا امینی کی "اخلاقی پولیس" کی زیر حراست موت پر بڑے پیمانے پر پھیلنے والے عوامی احتجاج کے سبب ہیں۔
جبکہ "میزان آن لائن" ویب سائٹ، جو ایرانی عدالتی حکام سے وابستہ ہے، نے بتایا کہ آگ لگنے سے قیدیوں میں سے 4 ہلاک اور 61 زخمی ہوگئے ہیں۔ دیگر ذرائع نے مختلف بیانات نقل کئے ہیں اور اعلان کردہ تعداد سے کہیں زیادہ تعداد کے بارے میں بتایا ہے۔ "میزان آن لائن" نے کہا کہ "آگ کے نتیجے میں دھواں بھرنے سے 4 قیدی دم توڑ گئے اور 61 زخمی ہوئے،" اور مزید کہا کہ زخمیوں میں سے 4 کی "حالت تشویشناک" ہے۔ جب کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے جیل کے اندر لگنے والی آگ کے دوران گولیوں اور دھماکوں کی آوازیں سننے کے بعد قیدیوں کی جانوں کا خدشہ ظاہر کیا تھا، وہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز کے مطابق اس سے دھویں کے بادل اور آگ کے شعلے نکلتے دیکھے گئے ہیں۔(...)
پیر - 22 ربیع الاول 1444 ہجری - 17 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16029]