ایران پر یورپی پابندیاں ہوئیں عائد

کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

ایران پر یورپی پابندیاں ہوئیں عائد

کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل لگسمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران لوگوں کو ایرانی خواتین کی حمایت میں مظاہرہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایرانی حکام کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں جن میں اخلاقی پولیس کے کمانڈر بھی شامل ہیں، کیونکہ وہ بھی نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف حکومت کے کریک ڈاؤن میں ملوث ہیں اور یاد رہے کہ یہ مظاہرات تہران کی بدنام زمانہ "ایوین" جیل میں آگ لگنے کے پس منظر میں کل کئی شہروں میں پھیل گئے ہیں اور ساتھی ہی حکام نے اعلان کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

یورپی یونین کے آفیشل جرنل میں شائع ہونے والی پابندیوں کی فہرست میں ٹیکنالوجی، انفارمیٹکس اور کمیونیکیشن کے وزیر عیسیٰ زربور سمیت 11 ایرانی اہلکار، اخلاقی پولیس اور اس کے رہنما محمد رسمتی جشمہ کجی سمیت چار ایجنسیاں شامل ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے لکسمبرگ میں جہاں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کی ہے وہاں کہا ہے کہ نام نہاد اخلاقی پولیس واقعی ایک نامناسب لفظ لگتا ہے جب ہم وہاں جرائم کے مناظر دیکھتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 23 ربیع الاول 1444ہجری -  18 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16030]    



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]