آج فرانسیسیوں کو "سیاہ منگل" کا انتظار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3938391/%D8%A2%D8%AC-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C%D8%B3%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%DB%81-%D9%85%D9%86%DA%AF%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%92
کل ایک کار شو میں صدر میکرون کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
زیادہ تر ریفائنریوں اور گوداموں میں ہڑتالوں کے جاری رہنے کی وجہ سے 3 ہفتے قبل شروع ہونے والے تیل سے ماخوذ چیزوں کے بحران اور اتوار کو ہونے والے "عظیم مارچ" کے بعد فرانس میں آج منگل کے دن عوامی سیکٹر میں ٹریڈ یونینوں کی طرف سے بلائی گئی ہڑتال کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے جن میں نقل وحمل کے شعبے، سرکاری ملازمتیں، اسکول، یونیورسٹیاں، صحت، اور نجی شعبے کی کچھ بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں جیسے کہ ایوی ایشن کے لئے "ڈاسو"، آٹوموبائل انڈسٹری کے لئے "سٹیلانٹس" اور انجنوں کے لئے "سافران" اور ان کے علاوہ برقی رو پیدا کرنے والے جوہری پلانٹس بھی شامل ہیں۔
لہذا؛ فرانسیسی جس "یوم سیاہ" کا انتظار کر رہے ہیں اس کی تصویر اس طرح پیش کی جائے گی: اسٹیشنوں پر ٹرین بسوں کے سامنے دم گھٹنے والا ہجوم، پیرس میں میٹرو کی راہداریوں میں، دارالحکومت اور بڑے شہروں میں ریلیاں، کام کی جگہوں تک رسائی میں مشکلات، غیر حاضری سرکاری محکموں کے ملازمین کی تعداد، اور بنیادی خدمات کے محکموں میں رکاوٹیں جو ہائیڈرو کاربن میں خلل کا باعث بنتی ہیں اور بہت سی دیگر تفصیلات ہیں جو صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی حکومت کو درپیش بحران کی گہرائی کی نشاندہی کرتی ہیں۔(۔۔۔)
میکرون غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کے "دوبارہ آغاز" کی دعوت دے رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D9%8A%D9%88%D8%B1%D9%BE/4788116-%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%D9%B9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%8C%D8%B1%D8%BA%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA
میکرون غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کے "دوبارہ آغاز" کی دعوت دے رہے ہیں
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (ڈی پی اے)
کل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر تحریک "حماس" کے حملے کے بعد سے یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے لیے "دوبارہ" بات چیت شروع کرنے کی دعوت دی۔
میکرون نے تل ابیب میں یرغمالیوں کے رشتہ داروں کے اجتماع کے ساتھ ایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ، "فرانسیسی قوم پرعزم ہے کہ (...) 7 اکتوبر کے دہشت گردانہ حملوں میں یرغمال بنائے گئے تمام یرغمالیوں کو رہا کرایا جائے۔
فرانس اپنے شہریوں کو نہیں چھوڑے گا۔ اس لیے ہمیں بار بار مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے تاکہ ان کی رہائی اس طریقے سے ہو جس سے وہ سب ہمارے درمیان اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔"