"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی
TT

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی
تیل کی پیداوار میں کمی کے لئے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے حالیہ فیصلے کے پس منظر میں عرب ممالک نے سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کے فیصلوں کے حوالے سے مملکت کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کو مراکش کے بادشاہ محمد ششم کی طرف سے دو پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور ان کی حمایت کے طریقوں سے متعلق بات کی گئی ہے اور مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ جنہوں نے دو خط سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو پہنچائے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ مراکش اپنے تمام فیصلوں میں مکمل طور پر مملکت کے ساتھ کھڑا ہے، خاص طور پر اس کی سلامتی اور استحکام اور توانائی کی منڈیوں کی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔

اسی طرح مصر نے بھی اپنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ "اوپیک" کے فیصلے کے تکنیکی تحفظات کی وضاحت میں سعودی عرب کے موقف کی حمایت کی گئی ہے؛ کیونکہ اس کا مقصد بنیادی طور پر تیل کی منڈی کے نظم وضبط کو حاصل کرنا اور اسے مضبوط بنانا ہے اور یہ سب موجودہ اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی برادری کی صلاحیت کے حوالہ  سے کیا گیا ہے(۔۔۔)

منگل 23 ربیع الاول 1444ہجری -  18 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16030]      



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]