"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی
TT

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی

"اوپیک پلس" کے فیصلے کے پس منظر میں سعودی عرب کے ساتھ عربوں کی یکجہتی
تیل کی پیداوار میں کمی کے لئے تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے حالیہ فیصلے کے پس منظر میں عرب ممالک نے سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کے فیصلوں کے حوالے سے مملکت کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کو مراکش کے بادشاہ محمد ششم کی طرف سے دو پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور ان کی حمایت کے طریقوں سے متعلق بات کی گئی ہے اور مراکش کے وزیر خارجہ ناصر بوریطہ جنہوں نے دو خط سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو پہنچائے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ مراکش اپنے تمام فیصلوں میں مکمل طور پر مملکت کے ساتھ کھڑا ہے، خاص طور پر اس کی سلامتی اور استحکام اور توانائی کی منڈیوں کی سلامتی اور استحکام کے حوالے سے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔

اسی طرح مصر نے بھی اپنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ "اوپیک" کے فیصلے کے تکنیکی تحفظات کی وضاحت میں سعودی عرب کے موقف کی حمایت کی گئی ہے؛ کیونکہ اس کا مقصد بنیادی طور پر تیل کی منڈی کے نظم وضبط کو حاصل کرنا اور اسے مضبوط بنانا ہے اور یہ سب موجودہ اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی برادری کی صلاحیت کے حوالہ  سے کیا گیا ہے(۔۔۔)

منگل 23 ربیع الاول 1444ہجری -  18 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16030]      



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]