سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز

سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز
TT

سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز

سعودی عرب کا مسابقتی اور پائیدار معیشت کے لیے اپنی صنعتی حکمت عملی کا آغاز

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سربراہی میں سعودی کابینہ نے کل (منگل کے روز) ایک اجلاس میں صنعت کے لیے قومی حکمت عملی کی منظوری دی۔ تاکہ ولی عہد، وزیر اعظم اور ترقیاتی امور کی کونسل کے چیئرمین پرنس محمد بن سلمان بن عبد العزیز قومی حکمت عملی برائے صنعت کا آغاز کر سکیں، جس کا مقصد معیشت کا حصول ہے جو سرمایہ کاری کو راغب کر سکے اور "سعودی وژن 2030" کے مقاصد کے مطابق اقتصادی تنوع کے حصول، ملکی پیداوار میں اضافے اور غیر تیل کی برآمدات کو فروغ دینے میں تعاون کرے۔
پرنس محمد بن سلمان نے کہا: "ہمارے پاس مسابقتی اور پائیدار صنعتی معیشت تک پہنچنے کے تمام امکانات ہیں؛ پرجوش نوجوان صلاحیتوں، ممتاز جغرافیائی محل وقوع، بھرپور قدرتی وسائل، معروف قومی صنعتی کمپنیوں، صنعت کے لیے قومی حکمت عملی اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے مملکت ایک معروف صنعتی طاقت بن جائے گی، جو عالمی سپلائی چینز کو محفوظ بنانے میں اپنا حصہ ڈالے گی اور ہائی ٹیک مصنوعات دنیا کو برآمد کرے گی۔"(...)

بدھ - 24 ربیع الاول 1444 ہجری - 19 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16031]
 



"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
TT

"سعودی وزارت دفاع" نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور دو مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے

ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)
ڈاکٹر خالد البیاری، انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید اور "سامی" گراؤنڈ سسٹم کے سربراہ انجینئر ولید ابو خالد کا ایک معاہدے پر دستخط کا مشاہدہ کرتے ہوئے (الشرق الاوسط)

آج سعودی وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 17 معاہدوں اور 2 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کا مقصد مسلح افواج کی شاخوں کی عسکری تیاریوں کی سطح، صلاحیتوں اور جنگی کارکردگی کو بڑھانا اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، تاکہ "وژن 2030" کے اہداف کے مطابق فوجی سازوسامان اور خدمات پر 50 فیصد سے زیادہ اخراجات کو مقامی بنانا ہے۔

معاون وزیر دفاع برائے انتظامی امور ڈاکٹر خالد بن حسین البیاری اور سعودی ایئر لائنز کے جنرل کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر ابراہیم بن عبدالرحمن العمر نے وزارت دفاع اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کے درمیان فضائیہ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔

دونوں معاہدوں پر وزارت دفاع کی جانب سے انڈر سیکرٹری برائے پروکیورمنٹ اینڈ آرمامنٹ ابراہیم السوید نے اور سعودی ایئر لائنز پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کمپنی کے سی ای او ڈاکٹر فہد الجربوع نے دستخط کیے۔ علاوہ ازیں، وزارت دفاع نے مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مزید 6 معاہدوں پر دستخط کیے، جس کے فریم ورک میں ان کمپنیوں اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے درمیان صنعتی شراکت کے معاہدے کیے گئے، جس کی نمائندگی اتھارٹی کے نائب گورنر محمد بن صالح العذل نے کی۔ (...)

بدھ-26 رجب 1445ہجری، 07 فروری 2024، شمارہ نمبر[16507]