کویت کے نائب امیر فتنہ پیدا کرنے والوں کو خبردار کر رہے ہیں

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)
TT

کویت کے نائب امیر فتنہ پیدا کرنے والوں کو خبردار کر رہے ہیں

کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)
کویتی ولی عہد شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حاضرین کو خوش آمدید کہا (اے ایف پی)

کویت کے نائب امیر ولی عہد شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے کل (منگل کے روز) نئی قومی اسمبلی کے افتتاح کے موقع پر قانون ساز اتھارٹی کے اراکین پر زور دیا کہ وہ نگران اور قانون ساز کونسل کے کردار کو فعال کریں۔
ملک کے امیر شیخ نواف الاحمد الصباح کی نیابت میں کی گئی اپنی تقریر میں شیخ مشعل الاحمد نے "پارلیمنٹ کے اجلاسوں کو بحث و تکرار اور جھگڑوں میں ضائع نہ کرتے ہوئے جمہوری عمل کو بہتر بنانے پر زور دیا۔" انہوں نے متنبہ کیا کہ "فتنہ ہمیں اندر اور باہر سے گھیر رہا ہے اور ہم پریشان ہیں - بڑے افسوس کے ساتھ - انتہائی معمولی وجوہات کی بنا پر کہ جن پر دانشمندوں کی حکمت سے قابو پایا جا سکتا ہے۔"

بدھ - 24 ربیع الاول 1444 ہجری - 19 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16031]
 



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]