عراق میں نئی حکومت کی ناکامی کے بارے میں امریکہ نے دیا انتباہ

کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
TT

عراق میں نئی حکومت کی ناکامی کے بارے میں امریکہ نے دیا انتباہ

کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
کل صدر عبد اللطیف جمال رشید اور نامزد وزیر اعظم کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (عراقی نیوز ایجنسی)
عراق میں سیاسی پیش رفت کے مبصرین نے امریکی سفیر ایلینا رومنوسکی کی ایک غیر معمولی سرگرمی کو دیکھا ہے اور یہ جب سے محمد شیعہ السوڈانی کو نئی حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اس وقت سے ہے اور انہوں نے بغیر تاخیر حکومت کے قیام کے سلسلہ میں افواج کی کامیابی کے لئے قابل ذکر تشویش ظاہر کی ہے۔

عراقی سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کے حوالے سے السوڈانی اور امریکی سفیر کے درمیان ہونے والی گفتگو کے ایک حصے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک ایسی حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہے جو ملک میں سلامتی اور سیاسی استحکام کی بحالی میں معاون ہو اور انہوں نے ایسے جملے استعمال کئے ہیں جیسے کہ پچھلی حکومتوں کے تجربے سے فائدہ اٹھانا اچھا ہے؛ کیونکہ اس بار کی ناکامی کی وجہ سے عراق کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

عراقی رہنماؤں نے امریکی سفیر کو یقین دلانے کی کوشش کی ہے کہ نئی حکومت واشنگٹن کے ساتھ اپنے اسٹراٹیجک تعلقات برقرار رکھے گی اور اسے پارلیمنٹ میں بڑی سیاسی حمایت حاصل ہو جس کی وجہ سے وہ آسانی سے اعتماد حاصل کرسکے گی اور یہ بات فتح اتحاد کے ایک رہنما نے بتایا ہے۔

دریں اثنا ٹیکس اور کسٹم انشورنس فنڈز کے 3.7 ٹریلین دینار (تقریباً 2.5 بلین ڈالر) کی چوری کے واقعات جاری رہے یا جسے مقامی طور پر صدی کی چور" کے نام سے جانا جاتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 25 ربیع الاول 1444ہجری -  20 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16032]    



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]