برطانیہ... ٹیرس نے استعفیٰ دے دیا لیکن بحران باقی ہے

گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
TT

برطانیہ... ٹیرس نے استعفیٰ دے دیا لیکن بحران باقی ہے

گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز اپنے استعفیٰ کا اعلان کرنے کے بعد ٹیرس "10 ڈاؤننگ سٹریٹ" کے صدر دفتر میں داخل ہو رہی ہیں (اے ایف پی)

چھ ہفتوں کے سیاسی بحران اور معاشی بدحالی کے بعد، لز ٹیرس کل اپنی کنزرویٹو پارٹی کے دباؤ کے سامنے جھک گئیں اور اس بحران کا کوئی حل پیش کئے بغیر اپنا استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا، جبکہ اس بحران کے پیدا ہونے میں ان کا کسی حد تک کردار رہا ہے جو کہ ابھی تک باقی ہے۔
چند دنوں میں اپنی حکومت کے دو اہم وزراء کے حکومت چھوڑنے کے بعد ٹیرس کا اختیار ختم ہو گیا اور وہ حکومت اور اپنی پارٹی کی قیادت کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئیں۔ عہدہ سنبھالنے کے 45 روز بعد "10 ڈاؤننگ اسٹریٹ" کے باہر اپنے مستعفی پونے کے خطاب کے دوران ٹیرس نے اعلان کیا کہ انتخابات اگلے ہفتے ہوں گے؛ ان کی جانشین قیادت کا انتخاب کرنے  کے لئے سخت مقابلے کے آغاز کا اعلان کیا۔
ٹیرس نے کہا کہ "موجودہ صورتحال میں، میں وہ کام مکمل نہیں کر سکتی جس کے لیے کنزرویٹو پارٹی نے مجھے منتخب کیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا: "لہذا، میں نے بادشاہ (چارلس III) سے بات کی تاکہ انہیں کنزرویٹو پارٹی کی صدارت سے اپنے استعفیٰ کے بارے میں مطلع کیا جا سکے،" یہ بتاتے ہوئے کہ اپنے جانشین کے انتخاب کا عمل "اگلے ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔"(...)

جمعہ - 26 ربیع الاول 1444ہجری - 21 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16033]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]