قرض، بھوک اور تنازعات "افریقی خواب" کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں

23 ستمبر کو کنشاسا میں موسمیاتی تبدیلی کے نتائج کے خلاف احتجاج (اے ایف پی)
23 ستمبر کو کنشاسا میں موسمیاتی تبدیلی کے نتائج کے خلاف احتجاج (اے ایف پی)
TT

قرض، بھوک اور تنازعات "افریقی خواب" کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں

23 ستمبر کو کنشاسا میں موسمیاتی تبدیلی کے نتائج کے خلاف احتجاج (اے ایف پی)
23 ستمبر کو کنشاسا میں موسمیاتی تبدیلی کے نتائج کے خلاف احتجاج (اے ایف پی)

اس صدی کے آغاز میں جمہوریہ کانگو، جس کا "الشرق الاوسط" نے افریقی دورے کے ضمن میں دورہ کیا، اس ملک میں ماضی کا صفحہ نظر آنے والے خونریز تنازعات کے بعد یہ افریقی خواب کی تعبیر کو مجسم کرنے کی امید کر رہا تھا اور اقتصادی ترقی کی شرح 5 فیصد سے زائد سالانہ پر واپس آگئی، جبکہ وہ چین، ترکی، بھارت اور برازیل کی منڈیوں میں خام مال وافر مقدار میں فراہم کر رہا تھا۔
متوازی طور پر، بڑی علاقائی طاقتیں، جیسے نائیجیریا، جنوبی افریقہ، کانگو اور مغرب کے ممالک، براعظم کو وعدہ شدہ ترقی کے امکانات کی طرف بڑھا رہے تھے۔
لیکن جلد ہی یہ امید براعظم کی ایک مہلک حقیقت سے ٹکرا گئی: اقتصادی ترقی نے بیرونی قرضوں اور بھوک کے پھیلاؤ کو ختم نہیں کیا، اور ہوائیں ایک بار پھر مسلح تصادم کے انگاروں ہوا دینے لگیں، اس سے پہلے کہ "کورونا" کا زلزلہ آتا اور اس کے بعد یوکرین میں جنگ کے اثرات ان تک پہنچتے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ان کے وسائل کو ختم کر رہے تھے۔(...)

جمعہ - 26 ربیع الاول 1444ہجری - 21 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16033]
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]