یوکرین کھیرسن میں روسی قلعہ کے قریب پہنچ گیا ہے

اس شہر سے شہریوں کے انخلاء کے طور پر کھیرسن سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو کل قرم پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں سے یوکرائنی فورسز قریب ہو رہی ہے (اے ایف پی)
اس شہر سے شہریوں کے انخلاء کے طور پر کھیرسن سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو کل قرم پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں سے یوکرائنی فورسز قریب ہو رہی ہے (اے ایف پی)
TT

یوکرین کھیرسن میں روسی قلعہ کے قریب پہنچ گیا ہے

اس شہر سے شہریوں کے انخلاء کے طور پر کھیرسن سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو کل قرم پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں سے یوکرائنی فورسز قریب ہو رہی ہے (اے ایف پی)
اس شہر سے شہریوں کے انخلاء کے طور پر کھیرسن سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو کل قرم پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جہاں سے یوکرائنی فورسز قریب ہو رہی ہے (اے ایف پی)
کل روس نے کیو فورسز کی جانب سے جنوبی یوکرین کے اسٹریٹجک شہر کھیرسن کو تقسیم کرنے والے دریائے دنیپرو کے مغربی کنارے کی طرف پیش قدمی کرنے اور اسے بحال کرنے کی کوششوں کی روشنی میں دسیوں ہزار شہریوں کو نکالنا جاری رکھا ہے جبکہ روسی حکام نے تسلیم کیا ہے کہ شہر کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور ماسکو نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس میں دفاعی تنصیبات بنا کر اسے قلعہ میں تبدیل کر دے گا۔

کھیرسن کے علاقے کے روسی مقرر کردہ نائب اہلکار کیرل سٹرموسوف نے یوکرین کی افواج پر الزام لگایا ہے کہ اس نے دریائے دنیپرو پر واقع انٹونووسکی پل پر بمباری کر کے چار افراد کو ہلاک کر دیا ہے جسے انخلاء کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور اس نے اپنے ٹیلی گرام پر مزید کہا ہے کہ شہر خرسون ایک قلعے کی طرح اپنے دفاع کی تیاری کر رہا ہے۔

یوکرین کی حکومت نے فوری طور پر پل پر بمباری میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کی ہے لیکن اعلان کیا ہے کہ اس نے کھیرسن میں روسی افواج سے 88 قصبوں کو بازیاب کر لیا ہے جنہیں روس نے چند ہفتے قبل یوکرائن کے تین دیگر علاقوں کے ساتھ باضابطہ طور پر الحاق کر لیا تھا۔(۔۔۔)

ہفتہ 27 ربیع الاول 1444ہجری -  22 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16034]    



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]