جعجع صدارتی خلا سے بچنے کی وجہ سے حل کے لئے کھلے ہوئے ہیں

سمیر جعجع کو دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی فورسز ویب سائٹ)
سمیر جعجع کو دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی فورسز ویب سائٹ)
TT

جعجع صدارتی خلا سے بچنے کی وجہ سے حل کے لئے کھلے ہوئے ہیں

سمیر جعجع کو دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی فورسز ویب سائٹ)
سمیر جعجع کو دیکھا جا سکتا ہے (لبنانی فورسز ویب سائٹ)
"لبنانی فورسز" پارٹی کے سربراہ سمیر جعجع نے تصدیق کیا ہے کہ وہ صدارتی انتخابات میں خلل ڈالنے سے بچنے کی وجہ سے حل کے لئے کھلے ہوئے ہیں اور یہ بھی کہا کہ ان حلوں میں سے ان اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بات چیت کرنا جن کا انہوں نے موجودہ صدر مائکل عون کے جانشین کا انتخاب کرنے کے لئے گزشتہ پارلیمانی اجلاس میں نام نہیں لیا ہے۔

جمعرات کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں نمائندے مائکل معوض نے 42 ووٹ حاصل کئے ہیں جبکہ 55 ارکان نے وائٹ پیپر ڈالا ہے اور جعجع نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مائکل معوض کو آخری سیشن میں 66 ووٹ ملتے ہیں تو حقیقت پہلے ہی جیسی ہوگی اور دوسری پارٹی اس وقت تک کورم میں خلل نہیں ڈال سکتی جب تک کہ خدا نہ چاہے؛ کیونکہ اسے بالآخر اس طور پر انتخابات کے لئے جانا پڑے گا کہ ایک امیدوار ہے جسے اکثریت ووٹ حاصل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ آج ملک کو خلا سے بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ 22 اراکین ہیں جو اگلے پیر کو ہونے والے اگلے اجلاس میں اپنی آوازیں بلند کرنے سے باز رہیں گے اور ہمارے پاس سیشن سے پہلے بات چیت کرنے کے لئے کافی وقت ہے اور ہم تمام حل کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 27 ربیع الاول 1444ہجری -  22 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16034]    



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]