سوڈان نے بلیو نیل میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3945346/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D9%84%DB%8C%D9%88-%D9%86%DB%8C%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D9%85%D8%B1%D8%AC%D9%86%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
بلیو نیل کے علاقے میں قبائلی تنازعات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز سوڈانی حکومت نے بلیو نیل کے علاقے میں خانہ جنگی کو روکنے کے لئے مداخلت کیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اس نے شورش زدہ علاقے میں 30 دن کے لئے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے اور اپنی فوج اور سکیورٹی فورسز کو ہدایت کیا ہے کہ وہ تمام وسائل استعمال کریں تاکہ وہ آبادی کے گروہوں کے درمیان تصادم کو بڑھنے سے روک سکیں۔
سوڈان کے جنوب مشرق میں بلیو نیل کا علاقہ گزشتہ جولائی کے وسط سے "فلاٹا" اور "انگسنا" گروپوں کے درمیان خانہ جنگی کا مشاہدہ کر رہا ہے جس میں اس وقت 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اس سے پہلے 13 اکتوبر کو تنازعہ شروع ہوا تھا جس کے دوران 155 دیگر افراد ہلاک ہوئے تھے جس سے بلیو نیل کے ود المحی علاقوں میں دو گروہوں کے درمیان ہونے والے تصادم کے متاثرین کی تعداد تقریباً 168 ہو گئی ہے۔(۔۔۔)
اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباسhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7/4863876-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%AC%D8%A8%D8%B1%DB%8C-%D9%86%D9%82%D9%84-%D9%85%DA%A9%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D9%84%D8%B7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%82%D8%B5%D8%AF-%D8%B3%DB%92-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%DA%A9%DA%BE%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B5%D8%B1%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"
عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)