سوڈان نے بلیو نیل میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے

بلیو نیل کے علاقے میں قبائلی تنازعات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بلیو نیل کے علاقے میں قبائلی تنازعات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان نے بلیو نیل میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے

بلیو نیل کے علاقے میں قبائلی تنازعات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بلیو نیل کے علاقے میں قبائلی تنازعات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز سوڈانی حکومت نے بلیو نیل کے علاقے میں خانہ جنگی کو روکنے کے لئے مداخلت کیا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اس نے شورش زدہ علاقے میں 30 دن کے لئے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے اور اپنی فوج اور سکیورٹی فورسز کو ہدایت کیا ہے کہ وہ تمام وسائل استعمال کریں تاکہ وہ آبادی کے گروہوں کے درمیان تصادم کو بڑھنے سے روک سکیں۔

سوڈان کے جنوب مشرق میں بلیو نیل کا علاقہ گزشتہ جولائی کے وسط سے "فلاٹا" اور "انگسنا" گروپوں کے درمیان خانہ جنگی کا مشاہدہ کر رہا ہے جس میں اس وقت 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اس سے پہلے 13 اکتوبر کو تنازعہ شروع ہوا تھا جس کے دوران 155 دیگر افراد ہلاک ہوئے تھے جس سے بلیو نیل کے ود المحی علاقوں میں دو گروہوں کے درمیان ہونے والے تصادم کے متاثرین کی تعداد تقریباً 168 ہو گئی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 27 ربیع الاول 1444ہجری -  22 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16034]    



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]