دبیبہ نے مغربی لیبیا میں ایک فوجی مشق کی نگرانی کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3945351/%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
دبیبہ نے مغربی لیبیا میں ایک فوجی مشق کی نگرانی کی ہے
لیبیا میں ترک افواج کے کمانڈر کو دبیبہ اور الحداد کے ساتھ مشقوں میں دیکھا جا سکتا ہے (اتحاد حکومت)
قاہرہ: خالد محمود - رباط: «الشرق الاوسط»
TT
TT
دبیبہ نے مغربی لیبیا میں ایک فوجی مشق کی نگرانی کی ہے
لیبیا میں ترک افواج کے کمانڈر کو دبیبہ اور الحداد کے ساتھ مشقوں میں دیکھا جا سکتا ہے (اتحاد حکومت)
اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنی نوعیت کے پہلے مرحلے میں لیبیا میں عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے وزیر دفاع کی حیثیت سے ان کی افواج میں سے 30 یونٹوں کی جانب سے کی جانے والی حکمت عملی مشق "ہریکین 1" کی نگرانی کی ہے جن میں خاص طور پر "444 فائٹ" اور "53 انڈیپینڈنٹ انفنٹری" نامی دو بریگیڈ ہیں۔
دبیبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی حکومت کی وفادار افواج کے چیف آف سٹاف محمد الحداد اور وزارت دفاع کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں اور اٹلی، ترکی اور سوڈان کے ملٹری اتاشیوں کی موجودگی میں پہلے دن کی مشق شروع کرنے کی اجازت دینے سے پہلے مجاز ٹیم سے مشق کے بارے میں وضاحتیں سنی ہے جو کل مغربی لیبیا میں "اتحاد" حکومت کے زیر کنٹرول ایک غیر متعینہ علاقے میں ہفتے کے پہلے دن کی شام تک جاری رہی ہیں اور یہ مشق فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں "قومی فوج" نے ملک کے جنوب میں سبھا شہر میں اپنی افواج کا جائزہ لینے کے چند دن بعد کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]