دبیبہ نے مغربی لیبیا میں ایک فوجی مشق کی نگرانی کی ہے

لیبیا میں ترک افواج کے کمانڈر کو دبیبہ اور الحداد کے ساتھ مشقوں میں دیکھا جا سکتا ہے (اتحاد حکومت)
لیبیا میں ترک افواج کے کمانڈر کو دبیبہ اور الحداد کے ساتھ مشقوں میں دیکھا جا سکتا ہے (اتحاد حکومت)
TT

دبیبہ نے مغربی لیبیا میں ایک فوجی مشق کی نگرانی کی ہے

لیبیا میں ترک افواج کے کمانڈر کو دبیبہ اور الحداد کے ساتھ مشقوں میں دیکھا جا سکتا ہے (اتحاد حکومت)
لیبیا میں ترک افواج کے کمانڈر کو دبیبہ اور الحداد کے ساتھ مشقوں میں دیکھا جا سکتا ہے (اتحاد حکومت)
اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنی نوعیت کے پہلے مرحلے میں لیبیا میں عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے وزیر دفاع کی حیثیت سے ان کی افواج میں سے 30 یونٹوں کی جانب سے کی جانے والی حکمت عملی مشق "ہریکین 1" کی نگرانی کی ہے جن میں خاص طور پر "444 فائٹ" اور "53 انڈیپینڈنٹ انفنٹری" نامی دو بریگیڈ ہیں۔

دبیبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی حکومت کی وفادار افواج کے چیف آف سٹاف محمد الحداد اور وزارت دفاع کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں اور اٹلی، ترکی اور سوڈان کے ملٹری اتاشیوں کی موجودگی میں پہلے دن کی مشق شروع کرنے کی اجازت دینے سے پہلے مجاز ٹیم سے مشق کے بارے میں وضاحتیں سنی ہے جو کل مغربی لیبیا میں "اتحاد" حکومت کے زیر کنٹرول ایک غیر متعینہ علاقے میں ہفتے کے پہلے دن کی شام تک جاری رہی ہیں اور یہ مشق فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں "قومی فوج" نے ملک کے جنوب میں سبھا شہر میں اپنی افواج کا جائزہ لینے کے چند دن بعد کی ہے۔(۔۔۔)

  ہفتہ 27 ربیع الاول 1444ہجری -  22 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16034]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]