امریکی فوج روس کے خلاف ’’جنگ‘‘ کی تربیت لے رہی ہے

یورپ میں ایئر بورن یونٹ 101 کے عناصر رومانیہ میں اپنی فوجی مشقوں کے دوران (ای.پی.اے)
یورپ میں ایئر بورن یونٹ 101 کے عناصر رومانیہ میں اپنی فوجی مشقوں کے دوران (ای.پی.اے)
TT

امریکی فوج روس کے خلاف ’’جنگ‘‘ کی تربیت لے رہی ہے

یورپ میں ایئر بورن یونٹ 101 کے عناصر رومانیہ میں اپنی فوجی مشقوں کے دوران (ای.پی.اے)
یورپ میں ایئر بورن یونٹ 101 کے عناصر رومانیہ میں اپنی فوجی مشقوں کے دوران (ای.پی.اے)

 ایسے وقت میں کہ جب روس نے یوکرین کی توانائی کی تنصیبات پر نئے حملے شروع کر دیئے ہیں اور تصدیق کی ہے کہ اس نے کھیرسن، جسے اس نے یوکرین کے دیگر علاقوں کے ساتھ اپنی سرزمین میں ضم کر لیا تھا، کے علاقے پر یوکرینی حملے کو پسپا کر دیا ہے، کل روسی فوج کے ساتھ ممکنہ "جنگ" کے پیش نظر تیاری کےضمن میں امریکی فوج کی یورپ میں مشقوں کے بارے میں معلومات سامنے آئیں ہیں۔
روس نے جنگ کے سات مہینوں کے دوران بحیرہ اسود کے ساحل کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی، جس کا مقصد میکولائیو اور اوڈیسا کی بندرگاہوں پر قبضہ کرنا تھا، تاکہ یوکرینی شہریوں کو ہر سمندری راستے سے محروم کیا جا سکے۔ رومانیہ کے قریب اس علاقے میں روسیوں کی پیش قدمی کے بارے میں امریکی رپورٹس کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ "نیٹو" اتحاد کی سرحدوں کے لیے براہ راست خطرہ ہے اور واشنگٹن کی طرف سے یورپ میں 101 ویں ایئر بورن یونٹ کو بھیجنے کی براہ راست وجہ سمجھا جا رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی فضائی حملوں میں اسے طاقتور ترین یونٹ شمار کیا جاتا ہے اور اسے تقریباً 80 سالوں میں پہلی بار اپنے بھاری ساز و سامان کے ساتھ یورپ بھیجا گیا ہے۔
یونٹ 101 کے نایب کمانڈر بریگیڈیئر جنرل جان لوباس نے کہا: "ہم نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔"
امریکہ کے "سی بی ایس" نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق رومانیہ کے بحیرہ اسود کے ساحل پر شمالی جانب "بلیک ہاک" طیارہ ایک فرنٹ لائن پوزیشن پر اترا جہاں امریکہ اور رومانیہ کی افواج مشترکہ زمینی اور فضائی جارحانہ مشق کے دوران اہداف پر بمباری کر رہی تھیں۔(...)

اتوار - 28 ربیع الاول 1444 ہجری - 23 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16035]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]