"چینی کمیونسٹ پارٹی" نے صدر شی کی "محوری" پوزیشن کو تقویت دی

گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)
گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)
TT

"چینی کمیونسٹ پارٹی" نے صدر شی کی "محوری" پوزیشن کو تقویت دی

گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)
گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)

کل چینی کمیونسٹ پارٹی نے اپنی 20 ویں کانگریس کا اختتام صدر شی جن پنگ کی "محوری پوزیشن" کی یقین دہانی کرتے ہوئے کیا، جو کہ ان کی تیسری صدارتی مدت کے لیے باضابطہ فتح کی تیاری میں ہے۔ پارٹی نے مرکزی کمیٹی کی نئی تشکیل کی بھی نقاب کشائی کی اور پہلی بار اپنے چارٹر میں تائیوان کی آزادی کی "مخالفت" کو شامل کیا۔
بیجنگ میں کانگریس کے اختتام سے قبل مندوبین کی طرف سے متفقہ طور پر منظور کی گئی ایک قرارداد میں کہا گیا کہ "مجموعی طور پر پارٹی اور پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں شی جن پنگ کی مرکزی حیثیت" ہے۔ یہ اتوار کے روز شی کا بطور پارٹی سربراہ تیسری صدارتی مدت میں متوقع کامیابی کی فتح کے موقع پر ہوا، اور آئندہ مارچ می نئی مرکزی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد بطور چین کے صدر اپنی مدت کی تجدید کریں گے۔

اتوار - 28 ربیع الاول 1444 ہجری - 23 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16035]
 



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]