"چینی کمیونسٹ پارٹی" نے صدر شی کی "محوری" پوزیشن کو تقویت دی

گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)
گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)
TT

"چینی کمیونسٹ پارٹی" نے صدر شی کی "محوری" پوزیشن کو تقویت دی

گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)
گزشتہ روز بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو ہال سے ہٹائے جانے پر صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چیانگ بیٹھے رہے (اے.پی)

کل چینی کمیونسٹ پارٹی نے اپنی 20 ویں کانگریس کا اختتام صدر شی جن پنگ کی "محوری پوزیشن" کی یقین دہانی کرتے ہوئے کیا، جو کہ ان کی تیسری صدارتی مدت کے لیے باضابطہ فتح کی تیاری میں ہے۔ پارٹی نے مرکزی کمیٹی کی نئی تشکیل کی بھی نقاب کشائی کی اور پہلی بار اپنے چارٹر میں تائیوان کی آزادی کی "مخالفت" کو شامل کیا۔
بیجنگ میں کانگریس کے اختتام سے قبل مندوبین کی طرف سے متفقہ طور پر منظور کی گئی ایک قرارداد میں کہا گیا کہ "مجموعی طور پر پارٹی اور پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں شی جن پنگ کی مرکزی حیثیت" ہے۔ یہ اتوار کے روز شی کا بطور پارٹی سربراہ تیسری صدارتی مدت میں متوقع کامیابی کی فتح کے موقع پر ہوا، اور آئندہ مارچ می نئی مرکزی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد بطور چین کے صدر اپنی مدت کی تجدید کریں گے۔

اتوار - 28 ربیع الاول 1444 ہجری - 23 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16035]
 



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]