بری صدر کے نام پر اتفاق کے لئے پارلیمانی مذاکرات کریں گے

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بری صدر کے نام پر اتفاق کے لئے پارلیمانی مذاکرات کریں گے

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ صدر مائکل عون کی جگہ صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لئے سیشنوں کی مسلسل خرابی کے حوالے سے خاموش نہیں رہیں گے۔

بری نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ صدر کے انتخاب کی آئینی آخری تاریخ 31 اکتوبر کو ختم ہونے کے بعد وہ پارلیمانی بلاکس اور پارٹی رہنماؤں سے کھلی بات چیت کے مطالبے کے بارے میں رائے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جس کا مقصد صدر کے انتخاب کے لئے انتخابات کی راہ ہموار کرنا ہے اور صدارتی اسامی کی کھلی توسیع کے لئے راستہ کو روکنا ہے۔

بری نے نشاندہی کی ہے کہ وہ جو مکالمہ چاہتے ہیں وہ متفقہ صدر کے انتخاب کے لئے وسیع تر پارلیمانی حمایت حاصل کرنے کے عنوان کے تحت آتا ہے اور یہ بھی کہا کہ یہ چیلنج لبنان کو مزید بحرانوں میں نہ ڈالنا ہے اور آج جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے بحالی کے مرحلے میں اس کی منتقلی کے لئے ایک شرط قائم کرنا ہے۔

جہاں تک حکومت کی تشکیل کا تعلق ہے تو بری نے زور دیا ہے کہ وہ اس کی تشکیل میں مداخلت نہیں کرنے والے ہیں اور وہ اس سلسلے میں اب تک ہونے والی مشاورت کے نتائج پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

دوسری طرف صدر مائکل عون نے کل شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ فون پر بات کی ہے جس میں لبنان کی جانب سے شمالی لبنان میں اپنی سمندری سرحدوں کی حد بندی کرنے کے لئے شام کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی خواہش سے آگاہ کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 28 ربیع الاول 1444ہجری -  23 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16035]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]