عبد اللہیان نے آرمینیا کے اپنے دورے کے دوران بیانات میں کہا ہے کہ امریکی ہمارے ساتھ پیغامات کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں، لیکن وہ ایران میں ان دنوں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے شعلوں کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان بیانات کو تہران میں وزارت کی طرف سے نشر کیا گیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میرے خیال میں وہ سیاسی اور نفسیاتی دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں اور وہ مذاکرات میں رعایتیں حاصل کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تہران امریکی فریق کو کوئی رعایت نہیں دے گا اور ہم منطق اور معاہدے کے فریم ورک کے اندر آگے بڑھ رہے ہیں جس میں ایران کی سرخ لکیروں کا احترام ہے اور عبد اللہیان نے اشارہ کیا ہے کہ امریکیوں کے قول و فعل میں تضاد" ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ امریکی فریق کے پیغام کے بارے میں ہمارا اندازہ یہ ہے کہ معاہدے تک پہنچنا ان کی ترجیحات میں شامل ہے اور وہ ایسا کرنے کی جلدی میں ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 28 ربیع الاول 1444ہجری - 23 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر[16035]