تفریحی میلہ ریاض کے دل میں ورلڈ کپ کا ایک عمیق تجربہ ہے

"مرسول پارک" اسٹیڈیم ریاض سیزن 2022 کے دوران "فین فیسٹیول" کی میزبانی کرے گا (الشرق الاوسط)
"مرسول پارک" اسٹیڈیم ریاض سیزن 2022 کے دوران "فین فیسٹیول" کی میزبانی کرے گا (الشرق الاوسط)
TT

تفریحی میلہ ریاض کے دل میں ورلڈ کپ کا ایک عمیق تجربہ ہے

"مرسول پارک" اسٹیڈیم ریاض سیزن 2022 کے دوران "فین فیسٹیول" کی میزبانی کرے گا (الشرق الاوسط)
"مرسول پارک" اسٹیڈیم ریاض سیزن 2022 کے دوران "فین فیسٹیول" کی میزبانی کرے گا (الشرق الاوسط)
سعودی عرب میں جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی نے اس اقدام کے ذریعے ہزاروں فٹ بال شائقین کو جو قطر 2022 کے ورلڈ کپ مقابلوں میں شرکت کے لئے خوش قسمت نہیں تھے عالمی فورم کے ماحول کو ایسے جینے کا موقع فراہم کیا ہے جیسے وہ دوحہ کے دل میں ہوں اور یہ ریاض کے "مرسول پارک" اسٹیڈیم میں فین فیسٹیول کے ذریعہ ہوگا جو ریاض 2022 کے سیزن کے لئے حیرت انگیز ایونٹس کے طور پر ہونے کو ہے۔

فٹ بال کے شائقین ورلڈ کپ کے میچوں کو دیکھ کر جوش و خروش کا ایک حیرت انگیز تجربہ حاصل کریں گے، خاص طور پر وہ جن میں سعودی گرین پارٹی 8 بڑی اسکرینوں کے ذریعے خصوصی طور پر عالمی ایونٹ کے لئے تیار کی گئی ہے اور اس سے تو شرکت کے امکانات سے جوش دوبالا ہو جائے گا اور فی میچ تقریباً 20,000 شائقین ہوں گے جس کا مطلب یہ ہے کہ عام ماحول بڑی حد تک گراؤنڈ پر اسٹینڈز سے براہ راست موجودگی کی نقالی کرے گا۔

مہمان خصوصی طور پر اس موقع کے لئے تیار کردہ کھیلوں کی نمائشوں کے ہالوں میں گھوم کر اور ارجنٹائن کے آنجہانی اسٹار ڈیاگو میراڈونا اور نیو کیسل فٹ بال کلب کی تصاویر، شرٹس اور کھیلوں کے سازوسامان پر مشتمل سعودی پبلک انویسٹمنٹ کے زیر ملکیت ایک غیر معمولی تجربہ میں اپنا وقت گزاریں گے۔(۔۔۔)

اتوار 28 ربیع الاول 1444ہجری -  23 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16035]    



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]