ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے
TT

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایرانی یونیورسٹیوں میں حالات کشیدہ اور تناؤ کا شکار ہیں، جب کہ طلباء نعرے لگاتے ہوئے "آزادی" کا مطالبہ کر رہے ہیں اور سیکورٹی کنٹرول کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، باسیج فورسز اور یونیورسٹی کے محافظوں نے ملک بھر میں چھ ہفتے سے جاری احتجاجی تحریک کو روکنے کے لیے اقدامات میں اضافہ کیا، جو کہ نوجوان خاتون، مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے زیر حراست موت کے واقعہ کے بعد ہے۔
ایران کی متعدد یونیورسٹیوں کے طلباء نے گزشتہ روز احتجاجی ریلیوں میں شرکت کے لیے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا، یہ اس وقت ہوا جب شریف یونیورسٹی آف انڈسٹری اینڈ ٹیکنالوجی میں مظاہرین اور باسیج فورسز کے رکن طلباء کے درمیان تصادم دیکھنے میں آیا، جنہیں یونیورسٹی کے گارڈز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مدد فراہم کی۔
کل یونیورسٹی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے عارضی طور پر "طلبہ کے ایک چھوٹے گروپ" کو اپنے کیمپس میں داخل ہونے سے منع کر دیا ہے؛ "فرانسیسی نیوز ایجنسی" کے مطابق ایسا یونیورسٹی کیمپس میں "غیر آرام دہ ماحول پیدا کرنے" میں ان کی شمولیت کہ بنا پر کیا گیا ہے۔(...)

پیر - 29 ربیع الاول 1444 ہجری - 24 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16036]
 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]