ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے
TT

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایرانی یونیورسٹیوں میں حالات کشیدہ اور تناؤ کا شکار ہیں، جب کہ طلباء نعرے لگاتے ہوئے "آزادی" کا مطالبہ کر رہے ہیں اور سیکورٹی کنٹرول کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، باسیج فورسز اور یونیورسٹی کے محافظوں نے ملک بھر میں چھ ہفتے سے جاری احتجاجی تحریک کو روکنے کے لیے اقدامات میں اضافہ کیا، جو کہ نوجوان خاتون، مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے زیر حراست موت کے واقعہ کے بعد ہے۔
ایران کی متعدد یونیورسٹیوں کے طلباء نے گزشتہ روز احتجاجی ریلیوں میں شرکت کے لیے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا، یہ اس وقت ہوا جب شریف یونیورسٹی آف انڈسٹری اینڈ ٹیکنالوجی میں مظاہرین اور باسیج فورسز کے رکن طلباء کے درمیان تصادم دیکھنے میں آیا، جنہیں یونیورسٹی کے گارڈز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مدد فراہم کی۔
کل یونیورسٹی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے عارضی طور پر "طلبہ کے ایک چھوٹے گروپ" کو اپنے کیمپس میں داخل ہونے سے منع کر دیا ہے؛ "فرانسیسی نیوز ایجنسی" کے مطابق ایسا یونیورسٹی کیمپس میں "غیر آرام دہ ماحول پیدا کرنے" میں ان کی شمولیت کہ بنا پر کیا گیا ہے۔(...)

پیر - 29 ربیع الاول 1444 ہجری - 24 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16036]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]