ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے
TT

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایران کی یونیورسٹیوں میں دھمکم پیل کے ساتھ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے

ایرانی یونیورسٹیوں میں حالات کشیدہ اور تناؤ کا شکار ہیں، جب کہ طلباء نعرے لگاتے ہوئے "آزادی" کا مطالبہ کر رہے ہیں اور سیکورٹی کنٹرول کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، باسیج فورسز اور یونیورسٹی کے محافظوں نے ملک بھر میں چھ ہفتے سے جاری احتجاجی تحریک کو روکنے کے لیے اقدامات میں اضافہ کیا، جو کہ نوجوان خاتون، مہسا امینی کی اخلاقی پولیس کے زیر حراست موت کے واقعہ کے بعد ہے۔
ایران کی متعدد یونیورسٹیوں کے طلباء نے گزشتہ روز احتجاجی ریلیوں میں شرکت کے لیے کلاسوں کا بائیکاٹ کیا، یہ اس وقت ہوا جب شریف یونیورسٹی آف انڈسٹری اینڈ ٹیکنالوجی میں مظاہرین اور باسیج فورسز کے رکن طلباء کے درمیان تصادم دیکھنے میں آیا، جنہیں یونیورسٹی کے گارڈز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے مدد فراہم کی۔
کل یونیورسٹی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے عارضی طور پر "طلبہ کے ایک چھوٹے گروپ" کو اپنے کیمپس میں داخل ہونے سے منع کر دیا ہے؛ "فرانسیسی نیوز ایجنسی" کے مطابق ایسا یونیورسٹی کیمپس میں "غیر آرام دہ ماحول پیدا کرنے" میں ان کی شمولیت کہ بنا پر کیا گیا ہے۔(...)

پیر - 29 ربیع الاول 1444 ہجری - 24 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16036]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]